جھنگ : ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جھنگ میں طویل ترین عرصہ سے تعینات ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر عوام کیلئے مصیبت بن گئی ہے جبکہ موصوفہ کی جانب سے اہم ترین اور جان بچانے والی ادویات کی خریداری میں جان بوجھ کر تاخیری حربوں کا استعمال بھی معمول بن گیاہے نیز کاغذات میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی مہنگی ادویات کی خرید ظاہر کرکے میڈیکل سٹورز سے لوکل ادویات خرید کرنے کی شکایات بھی زبان زد عام ہونے لگی ہیں جس پر جھنگ کے عوامی، سیاسی، سماجی، دینی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ہوم سٹی میں کئی سالوں سے تعینات موصوفہ کے فوری تبادلہ کامطالبہ کیاہے۔ انہوںنے بتایاکہ کئی سال قبل موصوفہ کو ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ میں بطور فارماسسٹ تعینات کیا گیا تھا جو طویل سروس کے بعد ترقی پا کر یہیں ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر تعینات ہو چکی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موصوفہ کا تعلق بھی جھنگ صدر سے ہی ہے اس طرح اپنے ہوم سٹی میں تعیناتی کے باعث موصوفہ ذاتی تعلقات نبھانے اور فرائض کی سر انجام دہی میں مبینہ طور پر سنگین بے قاعدگیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں ۔ انہوںنے بتایاکہ مختلف میڈیسن کمپنیوں سے مبینہ مک مکاکے بعد ادویات کے زائد نرخ طے کرکے بھاری مفاد حاصل کیا جاتا ہے مگر مریضوں کو کئی کئی روز تک ادویات فراہم نہ کی جاتی ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ جب صورتحال میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے علم میں لائی جاتی ہے تو وہ مریض کو موصوفہ کے پاس بھجوا دیتے ہیں مگر بااثر ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر نہ تو ایم ایس کو گھاس ڈالتی ہیں اور نہ ہی کسی مریض کی مجبوری کا خیال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موصوفہ ہر بار متعلقہ دوائی کو تجزیہ کیلئے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری لاہور بھجوانے کا عذر پیش کرتی ہیں مگر جب ان سے رپورٹ آنے کے بارے میں دریافت کیاجاتاہے تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیتیں بلکہ الٹا مریضوں کے ساتھ ناروا ، ہتک آمیزرویہ اختیار کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہ اکہ اگر موصوفہ کی زیرنگرانی گزشتہ 5سالوں کے دوران خریدی گئی تمام ادویات اور ڈرگز و نان ڈرگز آئٹمز کا اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی سے سپیشل آڈٹ کروایاجائے تو شرما دینے والی کرپشن منظر عام پر آسکتی ہے۔انہوں نے کئی سالوں سے ایک ہی جگہ ہوم سٹی میں تعینات مذکورہ ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر کو فوری طور پر جھنگ سے تبدیل اور صورتحال کے تدارک کا مطالبہ کیا ہے۔