جھنگ (بیوروچیف) ٹی ایم اے جھنگ کے عالمی شہرت یافتہ کرپٹ، بدعنوان اور کرپشن میں نت نئے جدید طریقے ایجاد کرنے والے سب انجینئر محمد اکرم اور لائٹ انچارج ملک نسیم کے خلاف نیب پنجاب میں کاروائی کی درخواست ۔وسیع پیمانے پر کرپشن اور لوٹ مارکی ایک نئی داستان منظر عام پر آنے کا انکشاف۔تفصیلات کے مطابق مقامی شہری نے ایک تحریری درخواست برخلاف سب انجینئر ٹی ایم اے محمد اکرم اور سپرنینڈنٹ ملک نسیم نیب پنجاب اور مختلف اتھارٹیز کو گذاری ہیں اور باوثوق ذرائع کے مطابق ان دونوں کرپٹ اور بدعنوان سرکاری اہلکاران کے خلاف اعلی سطح پر تحقیقات شروع کرنے کامطالبہ کیا ہے اور کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ،ذرائع کے مطابق سب انجینئر محمد اکرم نے ٹی ایم اے جھنگ کی متعدد سکیمیں اپنے پاس رکھی ہیں اور من مرضی کی کرپشن اور لوٹ مارکی ہے ۔ذرائع کے مطابق محمد اکرم نے کئی سکیموں میں انتہائی ناقص اور گھٹیاں میٹریل کا استعمال کروایا ہے جبکہ کئی ناقص سکیموں کے متعلق بروقت اطلاع بھی کی گئی لیکن مذکورہ کرپٹ افسران ٹس سے مس نہ ہوئے خاص خبر کے مطابق دوران محرام الحرام سٹریٹ لائٹس کی مکمل سکیم جسکا تخمینہ 10لاکھ روپے ہے سٹریٹ لائٹس کا کام منظور نذر مبشر ٹریڈر کے ساتھ مل خردبرد کی گئی ہے عوامی وسماجی حلقوں نے چیئر مین نیب بیورو ،وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے علاوہ دیگر احکام بالا سے تحریری طور پر کاروائی کامطالبہ کیا کہ اس خبر کو باضابطہ شکایت سمجھتے ہوئے فی الفور تحقیقات کی جائیں اور ان دونوں کرپٹ اور بدعنوان حضرات کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ (بیوروچیف ) تفصیلات کے مطابق ریسکیو 1122 کے ضلعی ایمر جنسی افیسر ڈاکٹر طارق سعیدنے میڈیا کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جسے کو بھی نہیں روک سکتا البتہ اس سے ہونے والے نقصان سے بچا جاسکتا ہے جس کے لئے بلندوبالا بلڈنگ کے اندر پراپراگسیٹ روٹ بلڈنگ کے اند ر اس کا نقشہ اویزاں ہونا چاہے سکول کالجز میں سٹوڈنٹ کی باقاعدہ اویکوایشن ڈرل ہونی چاہے جس کے لئے ہماری ریسکیو 1122 کی ٹیمز خود سکول کالجز میںجاکرایکسرسائز کرواتی ہیںاور اس مصیبت کی اس مشکل گھڑی میں ہم اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں جس کے لئے ریسکیو 1122کی طر ف تین (USR) اربن سرچ ریسکیو ٹیمز تیار کر لی گئی ہیں جو تیس اہلکاروں پر مشتمل ہیں جیسے ہی ریسکیو 1122 ہیڈ آفس لاہور کی طرف سے احکامات موصول ہونگے تو یہ ریسکیو ٹیمز روانہ کردی جائیں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔