جھنگ کی خبریں 25/4/2014

شہریوں کے شدید احتجا ج اور میڈیا کے واویلا پر بالآخر ٹی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کے حکام جا گ اٹھے۔
جھنگ (شفاکت اللہ ) طویل ترین عرصہ سے جاری شہریوں کے شدید احتجا ج اور میڈیا کے واویلا پر بالآخر ٹی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کے حکام جا گ اٹھے اورجمعرات کے روز ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن کلین اپ شروع کر دیا گیا جبکہ شہر کے مرکز فوارہ چوک کی 20 فٹ سڑک پر برس ہابرس سے قابض انتہائی بااثر پھل فروش کو بھی 3فٹی دوکان تک محدود کردیا گیا نیز عوام نے ریل بازار ، کوٹ روڈ ،کھیتیاں والا بازار ، انار کلی بازار اور کٹڑہ بیر والا کے علاقوں میں بھی ناجائز تجاوزات فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق اعلیٰ انتظامی حکام کے جاگ اٹھنے پر جمعرات کے روز اسسٹنٹ کمشنر جھنگ سید عبدالقادر شاہ اور تحصیل میونسپل آفیسر جھنگ رانا محبوب عالم کی سربراہی میں ٹی ایم اے جھنگ کے اینٹی انکروچمنٹ سٹاف نے شہید روڈ سمیت شہر کے مختلف علاقوں سے ناجائز تجاوزات کا وقتی طور پر خاتمہ کروا دیا ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ فوارہ چوک جھنگ صدر پر واقع پنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک کے باہر ایک پھل فروش نے طویل عرصہ سے مصروف ترین شاہراہ پر 20فٹ سے زائد رقبہ پر قبضہ کررکھا تھا مگر اکثر افسران کی سرکاری نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے وہاں سے پھلوںکے شاپر بھر کر لے جانے اور ڈی ایس پی ٹریفک پولیس جھنگ سمیت ٹی ایم اے کے کئی حکام اور دیگر افسران کے اس فروٹ شاپ سے مستفید ہونے کے باعث عوام الناس میں یہ چہ مگوئیاں شدت اختیار کر رہی تھیں کہ چونکہ یہ پھل فروش تمام متعلقہ حکام کو خوش رکھتاہے اس لئے کوئی اس سے انتہائی مصروف سڑک پر کیاگیا ناجائز قبضہ واگزار نہیں کرواسکتا مگر اس کے برعکس شہریوں کو جمعرات کے روز اس وقت خوشگوار حیرت ہوئی جب اس پھل فروش سے فوارہ چوک کی 20فٹ سڑک اور فٹ پاتھ کو خالی کروا کر اسے اس کی 3فٹی دوکان تک محدود کردیا گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل تذکرہ ہے کہ فوارہ چوک ، بیرون تحصیل ، شہید روڈ ، ریل بازار ، کھیتیاں والا بازار ، مین بازار ، کٹڑہ بیر والا ، دھجی روڈ اور شہر کے دیگر کاروباری علاقوں میں اکثر بااثر دوکانداران نے اپنی دوکانیں کئی کئی فٹ باہر بڑھا کر وہاں پختہ شٹر لگا لئے ہیں جو سراسر غیر قانونی اقدام ہے۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ ان پختہ شٹرز پر مبنی تجاوزات کے علاوہ فٹ پاتھوں پربھی پختہ تجاوزات کر لی ہیں اور انتہائی بڑے بڑے شوکیس و کائونٹرز لگارکھے ہیں جن کے نیچے پہیے لگوائے گئے ہیں جو باہر سڑکات پر اور فٹ پاتھوں پر لگالئے جاتے ہیں مگر جب کوئی افسر چیکنگ کیلئے آتاہے تو ان پہیوں کی مدد سے کائونٹرز و شوکیسز کو دوکانوں کے اندر منتقل کرلیاجاتاہے مگرافسران کے جاتے ہی دوبارہ ناجائز تجاوزات کر لی جاتی ہیں۔ شہریوں نے بتایاکہ ضلعی انتظامیہ کے متعلقہ حکام ، ٹی ایم اے کے افسران ، ٹریفک پولیس حکام اور متعلقہ بازاروں کی انجمن تاجران کی ملی بھگت کے بغیر ناجائز تجاوزات ممکن ہی نہیں۔ انہوںنے فوری طور پر دوکانوں کے آگے بڑھائے گئے کئی کئی فٹ کے شٹرز فوری گرانے اور دوکانات کو ان کی اصل پوزیشن پر لے جانے کا بھی مطالبہ کیاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالمی شہرت یافتہ مصور لطیف سہو نے 6ماہ کی شبانہ روز کاوش سے 5ہزار پھولوں کی پتیوں کو قدرتی طریقے سے حنوط کرکے اللہ کے نام کا انتہائی نادر ، نایاب ، دلکش و دیدہ زیب فن پارہ تیار کرلیا
جھنگ ( ):عالمی شہرت یافتہ مصورچوہدری عبداللطیف سہو نے 6ماہ کی شبانہ روز کاوش سے 5ہزار پھولوں کی پتیوں کو قدرتی طریقے سے حنوط کرکے اللہ کے نام کا انتہائی نادر ، نایاب ، دلکش و دیدہ زیب فن پارہ تیار کیاہے جو اب تک تخلیق کئے گئے قرآنی خطاطی کے خوبصورت نمونوں میں اپنی مثال آپ ہے نیز مذکورہ فن پارے کی تیاری کیلئے آرٹسٹ نے اپنے گھر کے گملوں میں سٹیٹس کے خوبصورت پھولوں کے درجنوں پودے لگائے اور ان کی انتہائی محنت و احتیاط سے آبیاری کی ،جب ان پودوں پر ہلکے گلابی ، ہلکے نیلگوں اور زرد رنگ کے پھول نکلنے لگے تو اس نایاب فن پارے کی تیاری کا آغاز کردیاگیا جو اب پایہ تکمیل کو پہنچ گیاہے ۔نامور آرٹسٹ و مصور لطیف سہو نے میڈیا کو بتایاکہ انہوںنے فن پارے میں استعمال کئے گئے پھولوں اور ان کی پتیوں کو کسی کیمیکل کی مدد کے بغیر قدرتی طریقے سے حنوط کیاہے تاکہ ان کے اصل رنگ محفوظ رہ سکیں۔ انہوںنے کہاکہ اگرچہ اکثر پھول شاخوں سے ٹوٹنے اور خشک ہونے کے بعد اپنی رنگت کھو بیٹھتے ہیں لیکن یہ اللہ تعالیٰ کاایک بہت بڑا کرشمہ و معجزہ ہے کہ فن پارے کی تیاری میں 6ماہ کا عرصہ صرف ہونے کے باوجود پھولوں کی رنگت تبدیل نہیں ہوئی ۔ انہوںنے بتایاکہ پھولوں کی انتہائی نازک پتیوں کو خصوصی اوزاروں کے ذریعے فریم پر منتقل کیاگیاہے جو قوس قزاح کے رنگ بکھیر رہی ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ لفظ اقراء کے چار حروف مخفف ہیں کہ الف سے اللہ،ق سے ْقرآن،ر سے رسولۖ، پھر الف سے انسان یعنی اللہ نے قرآن اتارا رسول پاکۖ کے ذریعے انسا نوں کی بھلائی کیلئے۔انہوںنے بتایاکہ اللہ کے نام کی آئوٹ لائن انہوں نے زرد رنگ سے بنائی ہے کیونکہ جب صبح کے وقت سورج طلوع ہوتا ہے تو اسکی شعائیںزرد رنگ بکھیرتے ہوئے دنیا کو روشن کرتی ،اللہ تعالی کی یاد دلاتی اور یہ پیغام دیتی ہیں کہ ” کو ئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے”۔ انہوںنے بتایاکہ اس آئوٹ لا ئن کو اندرسے ہلکے نیلے رنگ کے پھولوں کی پتیوں سے سجایا گیا ہے جو آسمان کے رنگ کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہیںیعنی اللہ کے بنائے ہوئے آسماں نے تمام دنیا کو اپنی رحمت میں لیا ہو اہے۔انہوںنے کہاکہ مذکورہ فن پارہ تیار کرنے کے بعد ان کی دیرینہ حسرت پوری ہو گئی ہے جسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ فن پارہ جذ بوں کا رنگ اور احساسات کا عنصرہے جبکہ ایسی عقیدت کا اظہار ہمارے عمل سے ہو تا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان عوامی تحریک نے آج افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور تحفظ پاکستان آرڈیننس کے خلاف زبردست احتجاجی ریلی منعقد کرنے اور پریس کلب کے باہر مظاہرے کا اعلان کردیا ۔ ہزاروں کارکنان سمیت خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہو گی
جھنگ ( ): پاکستان عوامی تحریک نے آج جمعہ کی دو پہر 3 بجے افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور تحفظ پاکستان آرڈیننس کے خلاف زبردست احتجاجی ریلی منعقد کرنے اور پریس کلب کے باہر مظاہرے کا اعلان کیا ہے جس میں ہزاروں کارکنان سمیت خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہو گی ۔ پاکستان عوامی تحریک جھنگ کے ترجمان نے بتایاکہ ریلی کی قیادت تحریک کے ضلعی سینئر نائب صدر رائو اکرام الحق ، جنرل سیکرٹری محمد انیس انصاری اور دیگر قائدین کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایس آئی افواج پاکستان کا اہم ترین جزو اور پاکستان کی سب سے مضبوط فرنٹ دفاعی لائن ہے جو دہشت گردی ، انتہا پسندی ،ملک کی جغرافیائی سرحدوں کو کمزور کرنے والی طاقتوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار سمیت پاکستان کو ناقابل تسخیر قلعہ بنانے کی ذمہ دار ہے۔ انہوںنے کہا کہ افواج پاکستان اور آئی ایس آئی جیسے ادارے کے خلاف بلا تصدیق و ثبوت انتہائی تشویشناک الزامات عائد کرنا کسی بھی صورت کسی بھی محب وطن پاکستانی کیلئے قابل برداشت نہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی سیاست میں موجود ایک مخصوص گروپ اور اس کے پروردہ چند کل پرزے پاکستان کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کو کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں مگر یہود و ہنود کی سرپرستی میں انہیں اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی ۔ انہوںنے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس قانون سے پاکستان کے ہر شہری میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے لہٰذا ایسا قانون کسی بھی صورت قبول نہیں کیاجاسکتا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک کے آج کے احتجاجی مظاہرے و ریلی میں سول سوسائٹی کے تمام مکاتب فکر کے محب وطن اور ملک و قوم کادرد رکھنے والے غیور پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ تمام سیاسی ، دینی ، مذہبی ، عوامی جماعتوں کے رہنما بھی بڑی تعداد میں شرکت کریں گے اور اس عزم کا اظہار کیاجائیگاکہ افواج پاکستان یا اس کے کسی ادارے پر مخصوص عزائم کی تکمیل کیلئے کئے گئے رقیق حملے قابل قبول نہیں۔ انہوںنے تمام شہریوں ، بھائیوں ، بزرگوں ، مائوں ، بہنوں ، بیٹیوں ، بچوں سے جذبہ حب الوطنی کے تحت آج کی ریلی اور مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی ہے۔###