جھنگ کی خبریں 25/4/2014

کرپٹ و نااہل ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹرمحکمہ صحت جھنگ نے عطائیوں ، نیم حکیموں ، غیر مستند و جعلی ڈاکٹروں کو قیمتی انسانی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھٹی دے دی۔

جھنگ (شفاکت اللہ ) خادم اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی عطائیت کے خاتمہ کیلئے سخت ہدایات اور تمام شہروں میں فوری آپریشن کریک ڈائون کے واضح احکامات کے برعکس کرپٹ و نااہل ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹرمحکمہ صحت جھنگ نے عطائیوں ، نیم حکیموں ، غیر مستند و جعلی ڈاکٹروں کو قیمتی انسانی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھٹی دے دی ہے جبکہ جگہ جگہ ق ائم ہونے والے کلینک اور دندان ساز ادارے عوام میں ہیپاٹائٹس کے ذریعے موت بانٹنے لگے ہیں نیزماہانہ بھتہ کے نتیجہ میں اکثر میڈیکل سٹورز پر ناقص ، غیر معیاری ، جعلی ، ممنوعہ ادویات کی فروخت بھی دھڑلے سے جاری ہے جس پر شہریوں نے طویل عرصہ سے تعینات ڈرگ انسپکٹر کو فوری معطل و تبدیل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق معلوم ہواہے کہ کرپٹ و نااہل ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹر جھنگ کی سرپرستی و آشیرباد کے باعث جھنگ کے تمام گلی محلوں میں جگہ جگہ نیم حکیموں ، عطائیوں ، جعلی و خود ساختہ ڈاکٹرز نے اپنے کلینک کھول لئے ہیں جہاں بظاہر ہومیو ڈاکٹر کا نام استعمال کیا جاتاہے مگر مریضوں کو تمام ایلوپیتھک اور سٹیرائیڈز ادویات دی جارہی ہیں جبکہ ان کلینکس پر ایسی وائلز کا بھی کھلے عام استعمال کیاجارہاہے جو جانوروں کو لگائی جاتی ہیں مگر ماہانہ بھتہ دینے کے باعث کوئی انہیں پوچھنے والا نہ ہے۔ انہوںنے بتایاکہ شہر کے اکثر مقامات پر معروف حکیم بظاہر حکمت کانام استعمال کرکے دیسی دواخانے و شفاخانے بنا ئے بیٹھے ہیں مگر وہاں بھی مریضوں کو ایلوپیتھک ادویات دی جارہی ہیں جن کے سائیڈ ایفیکٹس کے بارے میں انہیں کوئی علم تک نہ ہوتاہے اور نہ ہی حکیم و ہومیو پیتھ ایلوپیتھک ادویات تجویز ، فراہم و استعمال کروا سکتے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ اکثریتی کلینکس چلانے والوں کے پاس ٹیکنیشن یا ڈسپنسر تک کا سرٹیفکیٹ و ڈپلومہ بھی نہ ہے۔ انہوںنے بتایاکہ شہر میں جگہ جگہ ڈینٹل کلینک بن چکے ہیں جہاں غیر مستند افراد دانتوں کی بیماریوں کے علاج کی آڑ میں عوام میں ہیپاٹائٹس پھیلانے اور موت بانٹنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیںمگر ان کے پاس آلات جراحی کی سٹرلائزیشن کا کوئی انتظام نہ ہے۔ انہوںنے بتایاکہ اکثر ڈینٹل کلینک مالکان کے پاس بھی ڈینٹسٹ کا ڈپلومہ تک موجود نہیں۔ انہوںنے بتایاکہ شہر کے اکثر میڈیکل سٹورزکی صورتحال اس سے بھی ابتر ہے جہاں نہ تو کوالیفائیڈ پرسن موجود ہیں اور نہ ہی وہاں ایئرکنڈیشننگ یا ریفریجریشن کا نظام موجود ہے

مگر وہاں ماہانہ بھتہ خوری کے باعث سیمپلز ، ناٹ فار سیل ، جعلی ، ناقص ، غیر معیاری ادویات کی فروخت کی شکایات بھی زبان زد عام ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اکثر میڈیکل سٹور مالکان سیمپل اور ناٹ فار سیل ادویات بالخصوص گولیوں و کیپسولز کو پتوں کی بجائے ایک ایک گولی کی شکل میں کاٹ کر فروخت کرتے ہیں اس طرح عوا م کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوںنے بتایاکہ جب سے موجودہ ڈرگ انسپکٹر نے اپنے عہدہ کا چارج سنبھالا ہے اس وقت سے مذکورہ شعبہ میں جنگل کاقانون نافذ ہے اور جس کا جی چاہتاہے

وہ میڈیکل سٹور یاکلینک کھول کر بیٹھ جاتاہے اس طرح ماہانہ چند ہزار روپے بھتہ کے عوض شہریوں کی قیمتی جانوں سے کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے ۔انہوںنے کہاکہ یہ صورتحال ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ، ڈسٹرکٹ آفیسر اور ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ جھنگ کے بخوبی علم میں بھی ہے مگر وہ بااثر و کرپٹ ڈرگ انسپکٹر پر ہاتھ ڈالنے سے قاصر نظر آتے ہیں ۔انہوںنے ڈرگ انسپکٹر جھنگ کے خلاف فوری کاروائی اور انہیں معطل و تبدیل کرنے سمیت عطائیت کے خلاف بلاامتیاز آپریشن کریک ڈائون کا مطالبہ کیاہے۔