جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) جمعیت علماء اسلام تحصیل کے سینئر راہنماء حافظ نور محمد اور ماسٹر محمد اقبال نے کہا ہے کہ سانحہ منیٰ پرگہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں کی جلدبازی کے باعث آٹھ سو مسلمان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جو لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے سانحے میں شہیدہونے والوں کے درجات کی بلندی اورا نکے پسماندگان کیلئے صبروجمیل کی دعا بھی کی۔مزیدکہاکہ پاک فوج کی قربانیاںبے مثال ہیں،پاکستان میں فوج نے دہشتگردوںکاسانس بندکردیاہے اوراب وہ آخری ہچکیاںلے رہے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوںنے اپنی رہائش گاہ میںگزشتہ روزصحافیوںسے گفتگوکرتے ہوئے کہا۔اس موقع پرقاری محمداسلم فاروقی،پرقاری محمدنذیر،ملک اعظم، شاہداقبال، ڈاکٹر ماجدزاہد، محمدعمرریاض،عثمان حیدر،حافظ محمدشفیع اورمحمدمنیرچوہان بھی موجودتھے،۔انہوںنے مزیدکہاکہ جے یوآئی بلدیاتی الیکشن میںبھرپورحصہ لے گی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ کے اکثر علاقوں میں سوئی گیس کا بد ترین بحران ۔ سوئی ناردرن گیس کے کرپٹ و نااہل حکام نے جھنگ کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی۔ صبح ناشتہ کے وقت گیس کی بندش سے طلباء و طالبات ، سرکاری ملازمین اورکاروبار پر جانیوالے افراد کو شدید پریشانی کاسامنا ۔ تمام دن وقفہ وقفہ سے گیس کی بندش نے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ۔ مقامی سیاستدانوں ، انتظامی افسران کی معنی خیز خاموشی پر بھی سخت احتجاج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) :موسم سرما کی آمد سے قبل ہی جھنگ کے اکثر علاقوں میں سوئی گیس کا بد ترین بحران شروع ہوگیاہے اور سوئی ناردرن گیس کے کرپٹ و نااہل حکام نے جھنگ کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے جبکہ صبح ناشتہ کے وقت گیس کی بندش سے طلباء و طالبات ، سرکاری ملازمین اورکاروبار پر جانیوالے افراد کو شدید پریشانی کاسامنا کرناپڑ رہاہے حتیٰ کہ تمام دن وقفہ وقفہ سے گیس کی بندش نے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ہے نیز مقامی سیاستدانوں ، انتظامی افسران کی معنی خیز خاموشی پر بھی سخت احتجاج کرتے ہوئے شہریوںنے صورتحال کے فوری تدارک کا مطالبہ کیا ہے۔ شہر کے اہم ترین علاقہ جات محلہ سلطان والا ، بستی ارائیاں والی، محلہ جوگیاں والا، محلہ باغ والا، محلہ چنبیلی مارکیٹ ، محلہ بھبھرانہ ، سیٹلائٹ ٹائون جھنگ سٹی میلادچوک ۔محلہ منشیاوالہ وارڈنمبر٥وغیرہ کے ہزاروں رہائشیوںنے بتایاکہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ جھنگ کے نااہل و کرپٹ حکام نے غیر اعلانیہ طور پر شہر میں بد ترین گیس بندش کا سلسلہ شروع کررکھاہے ۔ انہوںنے کہاکہ عین ناشتہ ، دوپہر اور رات کے کھانے کے وقت گیس مکمل طور پر بند کردی جاتی ہے جبکہ دیگر اوقات میں بھی گیس کا پریشر نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب اس سلسلہ میں محکمہ سوئی ناردرن گیس کے حکام سے رابطہ کی کوشش کی جاتی ہے تویا تو ان کے دفتر کا فون نمبر اٹینڈ ہی نہیں کیاجاتا یا کہہ دیاجاتاہے کہ صاحب فیلڈ میں ہیں۔ حالانکہ اس کے برعکس متعلقہ حکام دفتر میں گپیں ہانکنے اورخوش گپیوں میں مصروف رہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ واپڈا کی طرح سوئی گیس حکام نے بھی جھنگ کے باسیوں کو لاوارث شہری سمجھ لیاہے کیونکہ یہاںکے سیاستدانوں کو مال پانی بنانے ، ذاتی مفادات کی خاطر بھاگ دوڑ کرنے کے علاوہ کوئی کام نہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج تک کسی ممبر صوبائی اسمبلی ، قومی اسمبلی یا دیگر لیڈران کی جانب سے مذکورہ صورتحال کے بارے میں کوئی مذمتی بیان جاری نہیں کیاگیا اور نہ ہی کبھی اسمبلیوں میں آوا ز اٹھانے کی زحمت گوارہ کی گئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سٹے آرڈرز کے پیچھے چھپنے والے سیاستدانوں کو جھنگ کے عوام سے کوئی سروکار نہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگرسیاستدانوں نے بجلی و گیس کی بد ترین اور شرمناک لوڈشیڈنگ کے خلاف بھرپور آواز نہ اٹھائی تو آمدہ بلدیاتی انتخابات میں انہیں منہ کی کھاناپڑے گی۔ انہوںنے اعلیٰ ارباب اختیار سے بھی صورتحال کا فوری سختی سے نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان عوامی تحریک ضلع جھنگ میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ الیکشن لڑنے کے خواہش مند امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لی گئیں جھنگ ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) :پاکستان عوامی تحریک ضلع جھنگ میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی جبکہ الیکشن لڑنے کے خواہش مند امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لی گئی ہیں ۔پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی ترجمان محمد اسماعیل خان نے میڈیاسے بات چیت کے دوران بتایاکہ قائد تحریک کی ہدایات کی روشنی میں عوامی تحریک نے جھنگ سے بھر پور انداز میں بلدیاتی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیاہے تاکہ شہریوں کو مخصوص اور سالہاسال سے بلدیاتی و شہری سیاست پر قابض خودغرض ، مفادپرست ، کاروباری سوچ رکھنے والے کرپٹ و نااہل ٹولہ سے نجات دلائی جاسکے۔ انہوںنے کہاکہ ضلع بھر سے جو اچھی شہرت کے حامل افراد اور تحریکی کارکنان بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینا چاہتے ہوں وہ اپنی درخواستیں ضلعی سیکرٹریٹ میں جمع کروا سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے بھی پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی سیکرٹریٹ سے رابطہ کیاجاسکتاہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کنزیومرز ایسوسی ایشن کا فرنچائز مافیا کی ملی بھگت سے جان بچانے والی ادویات کی تین سو سے چار سو فیصد زائد نرخوں پر فروخت پر شدید احتجاج جھنگ ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) :پاکستان کنزیومرز ایسوسی ایشن نے فرنچائز مافیا کی ملی بھگت سے جان بچانے والی ادویات کی تین سو سے چار سو فیصد زائد نرخوں پر فروخت پر شدید احتجاج کیاہے اور کہاہے کہ متعلقہ اداروں کی عدم توجہی کے باعث پاکستان کے اٹھارہ کروڑ صارفین دواساز اداروں کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں جنہیںادویات کے شعبہ میں چند سالوں کے دوران فر نچا ئز ما فیا کے داخل ہو نے سے ادویات اصل قیمت سے تین سے چار سو فی صد زائد قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں ۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین چو ہدری عبداللطیف سہو نے میڈیاسے بات چیت کے دوران کہاکہ ادویات ساز اداروں اور ان کے فرنچائز رز کا طر یقہ واردات یہ ہے کہ یہ کروڑوں روپے کی نان بر انڈ ادویات مختلف فیکٹریوں سے تیار اور پھر ڈائر یکٹ میڈ یکل سٹوروں کے ذریعے فروخت کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ میڈ یکل سٹورز کو اصل قیمت یعنی نیٹ پرائس پر جو دوائی فراہم کی جاتی ہے وہ اس سے تین سے چار سو فی صد زائد نرخوں پر فروخت کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ میڈیسن ما فیا اپنے سیلز ریپس اور دیگر اخراجات بچانے کے لیے خود مال سپلائی کرتا ہے اور یہ اخراجات بچا کر میڈ یکل سٹور والوں کو کم سے کم قیمت پر ادویات سپلائی کی جاتی ہیںتا کہ وہ اپنے زیادہ منافع کے لالچ میں ان کی سپلائی کی ہوئی ادویات زیادہ سے زیادہ فروخت کریں۔انہوںنے کہاکہ یہ مافیا ساتھ ہی ڈاکٹر حضرات کو بھی ہا ئر کرتاہے جنہیں مختلف لالچ دے کر اپنے نسخہ جات میں مر یض کے لیے ان کی سپلائی کی ہو ئی ادویات تجو یز کرنے پر آمادہ کیاجاتاہے۔انہوںنے کہاکہ اکثر ڈاکٹر حضرات کو ان ادویات کے نسخے لکھنے پر بھاری کمیشن اور دوسرے ممالک کی فری سیر بھی کرائی جاتی ہے مگراس سارے چکر میں مر یض یعنی صارف کی کھال ادھیڑ لی جاتی ہے۔انہوںنے ایک ٹیبلٹ کی مثال دیتے ہوئے بتایاکہ مذکورہ دوائی 30 روپے فی ڈبی تیار کر کے دکاندار کو دی جاتی ہے لیکن میڈیکل سٹور والے وہ ڈبی صارف کو145روپے میں فروخت کرتے ہیںاسی طرح ایک اور دوائی جس کا پیکٹ20روپے میںتیار کرکے میڈ یکل سٹور والوں کو دیا جاتا ہے سٹور والے وہ پیکٹ مر یض یعنی صارف کو ایک سو روپے میں فروخت کرتے ہیں۔انہوںنے ایک انجکشن کے بارے میں بتایاکہ مذکورہ میڈیکل سٹورمالکان کو 50روپے میں فراہم کیاجاتاہے مگر میڈیکل سٹور ز مالکان یہ ٹیکہ 250روپے میں فروخت کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ نان پروموشنل ڈرگز کے نام سے فروخت ہونے والی ان ادویات کی آڑ میں صارفین کی جیبوں پر دن دیہاڑے ڈاکہ ڈالا جارہاہے۔ انہوںنے حکومت اور محکمہ صحت کے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ وہ مذکورہ صورتحال کا فوری سختی سے نوٹس لیں اور صارفین کو کھلے عام لٹنے سے بچایا جائے۔