جھنگ (پ ر) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سالانہ جشن نوروز میں شرکت کیلئے مورخہ 22 مارچ بروز اتوار کو پی پی پی کے سابق امیدوار قومی اسمبلی پیر سید آغا طارق گیلانی کی دعوت پر ڈیرہ پیر پٹھان سیٹلائٹ ٹاؤن جھنگ آئیں گے جبکہ جشن نوروز کی سہ روزہ تقریبات 21، 22اور23مارچ تک جاری رہیں گی۔ 22مارچ کو گھوڑا ناچ کے علاوہ کبڈی کے مقابلہ ہوں گے جس میں قومی کبڈی ٹیم کے سابق کپتان بابر گجر ، مشرف جنجوعہ و دیگر نامور کھلاڑی سجاد گجر اور شفیق چشتی شرکت کریں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ جھنگ (پ ر) پاکستان کے شہریوں کو گروہ بندیوں میں تقسیم کرنے کی خوفناک سازشیں ناکام بنادیں گے ۔ دہشت گردی بھارت کرارہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار جماعة الدعوة جھنگ کے ضلعی امیر ابوعمار نے ایک پریس بریفنگ میں کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو متحد ہونے کی جس قدر ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو تقسیم کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں جن کو ناکام بنایا جانا بے حد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی بھارت کرارہا ہے کیونکہ غیراسلامی قوتیں پاکستان کو اپنے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتی ہیں اور منظم سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت پاکستان میں بم دھماکے اور دہشت گردی کو پروان چڑھایا جارہا ہے ۔اس موقع پر جماعة الدعوة جھنگ کے ضلعی رہنما منشاء جھنگوی بھی موجود تھے جنہوں نے کہا ہے کہ بھارت اور غیرملکی طاقتیں پاکستان کو عالم اسلام کی قیادت کرتا نہیں دیکھنا چاہتیں اس لئے یہاں پر فرقہ واریت اور لسانیت کی بنیاد پر فساد کی راہ ہموار کی جارہی ہے ۔ انہوں نے قوم سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میںبدھ کی صبح سزائے موت کے دو مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جھنگ : ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میںبدھ کی صبح سزائے موت کے 2 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیاجبکہ پھانسی کے وقت مجسٹریٹ ، اہم انتظامی افسران ، پولیس حکام ،سپرنٹنڈنٹ و ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل ، میڈیکل افسران اور دیگر حکام بھی موجود تھے نیز اس موقع پر جیل کے اندر اور باہر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل جھنگ نے بتایاکہ سزائے موت پانے والے مجرم ذاکرحسین نے 1998ء میں ایک دربار کے متولی کو فائرنگ کرکے ابدی نیند سلا دیاتھا جبکہ مجرم غلام محمد کو سال 2000ء میں اپنے برادر نسبتی مصطفی کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ انہوںنے بتایاکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جھنگ نے مجرمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کاحکم سنایاتھا جبکہ بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے مجرمان کی مذکورہ فیصلوںکے خلاف اپیلیں مسترد کردیں۔ انہوںنے بتایاکہ صدرمملکت نے بھی مجرمان کی رحم کی اپیل مسترد کردی تھی جس کے بعد ملزمان کے پہلے ڈیتھ وارنٹ اور پھر بلیک وارنٹ جاری کئے گئے۔ انہوںنے بتایاکہ بدھ کی صبح مذکورہ مجرمان کو پھانسی دینے کے بعد ان کی میتیں تدفین کیلئے ان کے ورثاء کے حوالے کردی گئیں جو انہیں لے کر اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہو گئے ۔ انہوںنے بتایاکہ قبل ازیں 2درجن سے زائد ورثاء کی مجرموں سے آخر ی ملاقات بھی کروائی گئی۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ الیکشن ٹربیونل لیگی ممبر صوبائی اسمبلی جھنگ راشدہ یعقوب شیخ کے خلاف انتخابی عذرداریوں کی سماعت آج کرے گا ۔موصوفہ کو ایویڈنس پیش کرنے کا حتمی موقع فراہم کردیا گیا ۔ شہادتوں کے فوری بعد فیصلہ سنائے جانے کا بھی امکان جھنگ :الیکشن ٹربیونل فیصل آباد ڈویژن کے جج احسن محبوب رشیدی آج 19مارچ بروز جمعرات کوصوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 78شہری نشست جھنگ سے تعلق رکھنے والی مسلم لیگ (ن) کی ممبر صوبائی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری برائے ترقی خواتین راشدہ یعقوب شیخ کے خلاف انتخابی عذرداریوں کی سماعت کریں گے جبکہ موصوفہ کوآج ایویڈنس پیش کرنے کا حتمی موقع فراہم کردیا گیا ہے نیز شہادتوں کے فوری بعد فیصلہ سنائے جانے کا بھی امکان ہے ۔ تفصیلات کے مطابق معلوم ہواہے کہ اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ اور مذکورہ حلقہ سے 11مئی 2013ء کے انتخابات میں دوسرے نمبر پر آنیوالے امیدوار مولانا محمد احمد لدھیانوی ، شیخ دانیال اقبال ، ماسٹر محمد سعید اختر اور ایک شہری شیخ طارق اسلم کی جانب سے کامیاب امیدوار راشد ہ یعقوب شیخ کے خلاف دائر کی گئی انتخابی عذرداریوں میں مختلف الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں نااہل قراردینے کی درخواست کی گئی تھی جن میں ایک الزام یہ بھی تھاکہ چونکہ حسنین کنسٹرکشن کمپنی نادہندہ ہے اور راشدہ یعقوب شیخ اس کمپنی کی مبینہ طور پر ڈائریکٹر بھی ہیں نیز ان کے خاوند شیخ محمد یعقوب سابق ایم پی اے کو بھی اس کمپنی کا ڈائریکٹر ہونے کے باعث ڈیفالٹ کی وجہ سے نااہل قراردیاگیاتھا لہٰذا راشدہ یعقوب شیخ کس طرح الیکشن کی اہل قرار پاسکتی ہیں۔ مزید برآں گزشتہ روز کیس کی سماعت کے موقع پر راشدہ یعقوب شیخ کی جانب سے شہادتیں پیش نہ کئے جانے پر انہیں 2 الگ الگ درخواستوں کی سماعت کے دوران 10،10ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیاگیا اورآج 19مارچ بروز جمعرات کی حتمی تاریخ برائے پیشی ایویڈنس مقرر کی گئی ہے جس کے بعد مزید کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔