جھنگ کی خبریں 04/04/2015

Jhang

Jhang

جھنگ (خصوصی رپورٹ) آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن ، پاکستان کلاس فور ایمپلائز فیڈریشن ، پنجاب ٹیچرز یونین اورسرکاری ملازمین کی دیگر تنظیموں نے نئے مالی سال 2015-16 ء کے بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہیں بڑھانے کی اپیل کی ہے اور کہاہے کہ اس ضمن میں فوری طور پر اعلان یقینی بنایاجائے تاکہ لاکھوں سرکاری ملازمین میں پایاجانیوالا اضطراب کم کرنے میں مدد مل سکے۔ مذکورہ تنظیموں کے ترجمان نے میڈیاسے بات چیت کے دوران کہاکہ موجودہ کمر توڑ مہنگائی ، بجلی ، گیس اور دیگر ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اضافہ نے سب سے زیادہ تنخواہ دار سرکاری ملازم سفید پوش متوسط طبقہ کو متاثر کیاہے جس کاموجودہ تنخواہوں میں گزاراناممکن ہو کر رہ گیاہے۔

انہوں نے بتایاکہ مہنگائی کے تناسب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 100فیصداضافہ کیاجانا ضروری ہے تاہم اگر حکومت کے پاس فوری طورپر مطلوبہ وسائل موجود نہیں تو گزشتہ مہنگائی الائونسز کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کرکے پے سکیل ریوائز کئے جاسکتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ سرکاری ملازمین کیلئے یکساں تنخواہ کے سکیلز اور سہولیات متعارف کروانابھی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ سال بنیادی تنخواہ کے تناسب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد کاایڈہاک ریلیف دیاگیااس طرح اکثر چھوٹے سرکاری ملازمین جن کی بنیادی تنخواہ 10ہزار روپے تک ہے کو صرف ایک ہزار روپیہ ماہانہ کا ریلیف ملا جبکہ مہنگائی کئی ہزار کے تناسب سے بڑھی ۔ انہوںنے کہاکہ اگر سرکاری ملازم پرسکون ہوں گے تو وہ زیادہ بہتر انداز میں اپنے فرائض سرانجام دے سکیں گے اور گڈ گورننس حقیقی معنوں میں کامیاب ہو سکے گی۔ انہوںنے سرکاری ملازمین کی سالانہ ترقیوں کے نظام پر بھی نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ: پاکستان میں آبی ذخائر کی کمی کی وجہ سے صرف 13 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے جبکہ 105 ملین ایکڑ فٹ پانی ہماری کوتاہیوں کے باعث سمندر کی نذر ہورہا ہے نیز پاکستان میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار بھارت کے مقابلے میں زیادہ ہے جبکہ مشرقی پنجاب میں زرعی یونیورسٹی، تحقیق اور توسیع کے شعبوں کے ایک چھتری تلے کام کرنے کی وجہ سے فی ایکڑ اوسط پیداوار پاکستانی پنجاب سے کچھ زیاد ہ ہے علاوہ ازیںبھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارتی حکومت کو تمام دریائوں کے پانی کوایک دوسرے سے منسلک کرنے کے حوالے سے دی جانے والی ہدایات نے پاکستانی زراعت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے کیونکہ پاکستان کے 92 فیصد چھوٹے کاشتکاروں کو ضرورت کے وقت پانی سمیت معیاری اور سستے زرعی مداخل دستیاب نہیں جس کی وجہ سے پیداواری لاگت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ فی ایکڑ پیداوار بھی جمود کا شکا رہے اس لئے اگر انتظامی مشینری کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ یونین کونسل کی سطح پر عام کاشتکار کو کسی بھی طرح ڈرلز مہیا کرنے کا انتظام کر دیا جائے تو پیداوار میں کم سے کم 20فیصداضافہ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

پاکستان کسان ویلفیئر کونسل کے چیئرمین چوہدری عبداللطیف سہونے میڈیاسے بات چیت کے دورا ن بتایاکہ زرعی سائنس دانوں نے ملک میں سبز انقلاب برپا کرنے کے بعد 1980ء کے بعد کاٹن کی پیداوار کو 3 ملین گانٹھوں سے 14 ملین گانٹھوں تک پہنچایا۔ ارسا کے اعدادو شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سندھ کے مقابلے میں پنجاب کو زرعی استعمال کیلئے تین گنا کم پانی مہیا کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود 50 ملین سے زائد جانور خوراک کی کمی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ان میں دودھ اور گوشت کی پیداوار دوسرے ممالک کے مقابلے میں خاصی کم ہے لہٰذا دستیاب جانوروں کیلئے شدید موسمی حالات میں متوازن خوراک کا اہتمام کرکے پیداوارمیں خاطر خواہ اضافہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں بیجوں کی ورائٹی اور ٹیکنالوجی گندم کی فی ایکڑ 80 من پیداواردینے کی صلاحیت رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند برسوں سے پنجاب میں تحصیل کی سطح پر فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے مقابلے میں ٹریکٹر جیتنے والے کسی شخص کی پیداوار 70 من سے کم نہ تھی لہٰذا انتظامی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے چھوٹے کاشتکاروں کو معیاری اور سستے زرعی مداخل کی فراہمی ممکن بناکرزرعی ترقی کے اہداف کامیابی سے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ : آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کالجز ونگ ضلع جھنگ کے انتخابات میں مہر محمد ربنواز صدر اور محمد افضل سیکرٹری منتخب ہو گئے ہیں ۔عہدیداران کے چنائو کے ضمن میں آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کالجز ونگ ضلع جھنگ کا اہم اجلاس گورنمنٹ غزالی ڈگری کالج سیٹلائٹ ٹائون جھنگ میں منعقد ہوا جس میں ایپکا کے اہم عہدیداران کے علاوہ ضلع جھنگ کے تمام زنانہ و مردانہ کالجز کے سپرنٹنڈنٹس ، ہیڈکلرکس ، سینئر کلرکس ، جونیئر کلرکس اور دیگر اہلکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مہر محمد ربنواز ہیڈکلرک ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز آفس جھنگ کو صدر ، چوہدری محمد صدیق ہیڈکلرک گورنمنٹ ڈگری کالج فار بوائز اٹھارہ ہزاری جھنگ کو سینئر نائب صدر ، محمد افضل ہیڈکلرک گورنمنٹ غزالی ڈگری کالج سیٹلائٹ ٹائون جھنگ کو سیکرٹری جنرل ، راجہ محمد اکرم ہیڈکلرک گورنمنٹ کالج برائے خواتین جھنگ صدر کو فنانس سیکرٹری ، مہر عظمت رضا سینئر کلرک گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین جھنگ سٹی کو سیکرٹری انفارمیشن اور چوہدری ریاض احمد گورایہ ہیڈکلرک ڈپٹی کلرک کالجز جھنگ کو کوآرڈینیٹر ایگزیکٹو کونسل منتخب کرلیاگیاہے ۔اس موقع پر نو منتخب عہدیداران و ممبران نے اس عز م کااظہار کیاکہ ان پر جس اعتماد کااظہار کیا گیاہے

وہ آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے مرکزی ،صوبائی ، ڈویژنل ، ضلعی قائدین کی معاونت ، مشاورت ، رہنمائی سے اس پر پورا اترنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے ۔انہوںنے کہاکہ ڈائریکٹوریٹ آف کالجز فیصل آباد ڈویژن کی جانب سے گزشتہ روز بیک جنبش قلم ضلع جھنگ کے تمام زنانہ ومردانہ کالجز کے 22سپرنٹنڈنٹس ، ہیڈکلرکس ، سینئر کلرکس ، جونیئر کلرکس کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں اور انہیں بلاجواز مختلف مقامات پر تبدیل کرکے ان کیلئے پریشانیاں پیدا کردی گئی ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ مذکورہ اہلکاران انتہائی احسن انداز میں مکمل فرض شناسی ، دیانتداری ، محنت اور لگن سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے اور ان کے بارے میں متعلقہ زنانہ و مردانہ کالجز کے پرنسپل صاحبان کو کسی قسم کی کوئی شکائت بھی نہ تھی ۔انہوںنے کہاکہ مذکورہ اقدام سے کلیریکل سٹاف اور آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن میں شدید اضطراب پایاجاتاہے لہٰذا ان کے تبادلہ جات روکنے کیلئے فوری احکامات جاری کئے جائیں۔

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف ، صوبائی وزیر تعلیم ، سیکرٹری ہائرایجوکیشن پنجاب سے بھی صورتحال کافوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر مذکورہ تبادلے فوری منسوخ نہ کئے گئے تو آ ل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن دفاتر کی تالہ بندی ، قلم چھوڑ ہڑتال اور سڑکات پر آ کر احتجاج سے بھی گریز نہیں کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ اگر پھر بھی ان کے مسائل کی جانب کان نہ دھرے گئے تو وہ ایوان وزیر اعلیٰ پنجاب لاہور کے باہر دھرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔