جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) پاکستان کسان اتحاد جھنگ کے ضلعی صدر عامر محمود شاکر نول اور جنرل سیکریٹری مہر واجد نول نے کہا ہے کہ جھنگ پولیس ایک با اثر بیورو کریٹ اور مقامی ایم این اے کے بھتیجے کی ایک غریب کسان کے ساتھ کی جانے والی زیادتی کے وقوعہ میں جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ وقوعہ کے تین ماہ بعد بھی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس نے سات روز کے اندر مقدمہ درج نہ کیا تو پھر حالات کی ذمہ داری مقامی پولیس پر ہو گی اور اس بات کا فیصلہ پھر جھنگ کے ہزاروں کسان کریں گے کہ ایوب چوک بند کرنا ہے یا پھر ڈی پی آفس۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز انہوں نے پریس کلب جھنگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صدر بار ایسوسی ایشن صوفی ثناء اللہ رانجھا ایڈووکیٹ ، تحصیل صدر کسان اتحاد مہر نذیر احمد کانواں اور بڑی تعداد میں کسان بھی موجود تھے۔ عامر محمود شاکر نول نے کہا کہ یکم جولائی کو شیخ ظفر اقبال نامی بیورو کریٹ نے ناصر نامی کسان کے ڈرائیور کو جو ٹریکٹر ٹرالی پر اینٹیں لاد کر جا رھا تھا کو اپنے گن مینوں سے تشدد کا نشانہ بنوایا اور انیٹیں راستے میں اتار کر ٹریکٹر ٹرالی اپنی رائس ملز میں لے جا کر کھڑی کر دی جو بعد ازاں مقامی پولیس نے اس کی ملز سے برآمد کر لی اور تھانے لے گئی۔ انہوں نے کہا کہ کہ وقوعہ کے مقدمہ کے اندراج کی درخواست تھانے دی گئی لیکن ابھی تک مقدمہ درج ہی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب پولیس نے مذکورہ ٹریکٹر ٹرالی بھی تھانے سے غائب کر دی ہے جو مدعی کو نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سات روز کے اندر متاثرہ شخص کو انصاف فراہم نہ کیا گیا اور شیخ ظفر اقبال و دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا گیا تو پھر جھنگ کے کسان اور وکلاء مل کر سڑکوں پر ہوں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) صوفی محمدرمضان انقلابی مرکزی صدر آل اساتذہ الائنس پنجاب و پنجاب ٹیچرز یونین نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ای ڈی اوایجوکیشن جھنگ کس کی سرپرستی میں رولز اور پالیسی کی دھجیاں بکھیررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوبل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کی دھرتی تعلیمی لحاظ سے پسماندگی کی طرف جارہی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب ،عوامی نمائندوں اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی او جھنگ کااحتسا ب فرمائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ضلع جس کے 80سکولوں میں بجلی نہیں ، وہاں پر 3کروڑ سے بنائے گئے ایجوکیشن کمپلیکس پر مزید کروڑوں لگانے کا کیا مطلب ہے۔نااہل EDOتعلیم جسے پنجاب کا کوئی ضلع برداشت کرنے کو تیار نہیں جس کی حکومتی پالیسیوں کی خلاف ورزی کے درجنوں واقعات ریکارڈ پرہیں۔ کس قانون /پالیسی کے تحت مسلسل 4سال سے جھنگ میں تعینات ہے۔جھنگ کا زیادہ رقبہ فلڈایریا ہے جہاں پر صرف جیپ ہی سفر کیلئے مناسب ہے، حکومت پنجاب نے سکولز کے وزٹ وغیرہ کیلئے جیپ EDOتعلیم جھنگ کودی ہوئی تھی ۔ EDOتعلیم سفرکیلئے لاکھوں روپے مالیت کی کاریں خرید رہا ہے جو فلڈ ایریا میں چل ہی نہیں سکتیں۔محکمہ تعلیم کو لاکھوں کا ٹیکہ لگانے سے پسماندہ ضلع جھنگ کی محرومیوں میں مزیداضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول ٹیچرز/ہیڈز کی کمیٹیاں بنا کر اُن سے کلرک کا کام لینا کس پالیسی کے تحت ہے ، ہیڈز اورٹیچرز کو تعلیمی اداروں سے دور رکھنے جیسے اقدامات کے باعث نسیم احمدزاہد کے EDOتعلیم کے دور میں جھنگ کبھی بھی کوئی پوزیشن نہیں لاسکا۔ کیا ایسے نااہل EDOتعلیم جھنگ کا تعلیمی نظام تباہ نہیں ہورہا؟انہوں نے کہا کہ جھنگ کے قریبی ضلع ٹوبہ میں چند سکول PEFکو گئے جبکہ جھنگ کے سینکڑوں سکولز PEFکو دے دئیے گئے ، اس کا مطلب ہے ہیڈ /ٹیچر اور مسلسل 4سال سے تعینات EDOتعلیم جھنگ بھی ذمہ دار ہے۔ پھر ایکشن کیوں نہیںلیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی او تعلیم جھنگ پرانی سنیارٹی لسٹ پر کام کرتا ہے کیا ہرسال نئی سنیارٹی لسٹ نہیں بنانا چاہئے، اس سے قانون /رولز کی Violation نہیں ہورہی ۔ SST/AEOکے تبادلہ جات کی پالیسی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ DCO، DO(HRM)کی اتھارٹی بھی خود ہی استعمال کرتا ہے ۔ بغیر Approvalایڈمنسٹریشن اور فنانشنل میٹرز کواپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے استعمال کرتا ہے اور من پسند لوگوں کولانے کیلئے شہری سکولوں سے اساتذہ کی زبردستی Surrenderingکرنا اور ان پر من پسند افراد تعینات کرنا ان کا شغل بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جھنگ کے بک سنٹروں پر ٹیسٹ پیپرز کی بھرمار ہے ، جس سے معیار تعلیم کم ہورہا ہے ،انہو ں نے کہا کہ مبینہ طور پر ای ڈی او تعلیم نسیم احمدزاہد ہیڈز/ٹیچرز کو ٹیسٹ پیپرز لگانے پر مجبور کرتا ہے اور ان کمپنیوں سے بھتہ وصول کرتا ہے ۔ اس موقع پر میڈم فرخندہ عثمان نے کہا کہ حکومت اساتذہ کو نہ تو اپ گریڈیشن دینا چاہتی ہے اور نہ ہی PEFاور دانش کو دئیے گئے سکولز واپس لینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتہ مسائل کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) صوفی محمدرمضان انقلابی مرکزی صدر آل اساتذہ الائنس پنجاب و پنجاب ٹیچرز یونین نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ای ڈی اوایجوکیشن جھنگ کس کی سرپرستی میں رولز اور پالیسی کی دھجیاں بکھیررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوبل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کی دھرتی تعلیمی لحاظ سے پسماندگی کی طرف جارہی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب ،عوامی نمائندوں اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی او جھنگ کااحتسا ب فرمائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ضلع جس کے 80سکولوں میں بجلی نہیں ، وہاں پر 3کروڑ سے بنائے گئے ایجوکیشن کمپلیکس پر مزید کروڑوں لگانے کا کیا مطلب ہے۔نااہل EDOتعلیم جسے پنجاب کا کوئی ضلع برداشت کرنے کو تیار نہیں جس کی حکومتی پالیسیوں کی خلاف ورزی کے درجنوں واقعات ریکارڈ پرہیں۔ کس قانون /پالیسی کے تحت مسلسل 4سال سے جھنگ میں تعینات ہے۔جھنگ کا زیادہ رقبہ فلڈایریا ہے جہاں پر صرف جیپ ہی سفر کیلئے مناسب ہے، حکومت پنجاب نے سکولز کے وزٹ وغیرہ کیلئے جیپ EDOتعلیم جھنگ کودی ہوئی تھی ۔ EDOتعلیم سفرکیلئے لاکھوں روپے مالیت کی کاریں خرید رہا ہے جو فلڈ ایریا میں چل ہی نہیں سکتیں۔محکمہ تعلیم کو لاکھوں کا ٹیکہ لگانے سے پسماندہ ضلع جھنگ کی محرومیوں میں مزیداضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول ٹیچرز/ہیڈز کی کمیٹیاں بنا کر اُن سے کلرک کا کام لینا کس پالیسی کے تحت ہے ، ہیڈز اورٹیچرز کو تعلیمی اداروں سے دور رکھنے جیسے اقدامات کے باعث نسیم احمدزاہد کے EDOتعلیم کے دور میں جھنگ کبھی بھی کوئی پوزیشن نہیں لاسکا۔ کیا ایسے نااہل EDOتعلیم جھنگ کا تعلیمی نظام تباہ نہیں ہورہا؟انہوں نے کہا کہ جھنگ کے قریبی ضلع ٹوبہ میں چند سکول PEFکو گئے جبکہ جھنگ کے سینکڑوں سکولز PEFکو دے دئیے گئمطلب ہے ہیڈ /ٹیچر اور مسلسل 4سال سے تعینات EDOتعلیم جھنگ بھی ذمہ دار ہے۔ پھر ایکشن کیوں نہیںلیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی او تعلیم جھنگ پرانی سنیارٹی لسٹ پر کام کرتا ہے کیا ہرسال نئی سنیارٹی لسٹ نہیں بنانا چاہئے، اس سے قانون /رولز کی Violation نہیں ہورہی ۔ SST/AEOکے تبادلہ جات کی پالیسی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ DCO، DO(HRM)کی اتھارٹی بھی خود ہی استعمال کرتا ہے ۔ بغیر Approvalایڈمنسٹریشن اور فنانشنل میٹرز کواپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے استعمال کرتا ہے اور من پسند لوگوں کولانے کیلئے شہری سکولوں سے اساتذہ کی زبردستی Surrendering کرنا اور ان پر من پسند افراد تعینات کرنا ان کا شغل بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جھنگ کے بک سنٹروں پر ٹیسٹ پیپرز کی بھرمار ہے ، جس سے معیار تعلیم کم ہورہا ہے ،انہو ں نے کہا کہ مبینہ طور پر ای ڈی او تعلیم نسیم احمدزاہد ہیڈز/ٹیچرز کو ٹیسٹ پیپرز لگانے پر مجبور کرتا ہے اور ان کمپنیوں سے بھتہ وصول کرتا ہے ۔ اس موقع پر میڈم فرخندہ عثمان نے کہا کہ حکومت اساتذہ کو نہ تو اپ گریڈیشن دینا چاہتی ہے اور نہ ہی PEFاور دانش کو دئیے گئے سکولز واپس لینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتہ مسائل کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔