جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) ہم اپنے قائدین کے ایک اشارے پر اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کیلئے سڑکوں پر نکل آئیں گے پھر کسانوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر حکمرانوں کے قابو سے باہر ہو جائے گا۔ان خیالات کا اظہار پاکستان کسان اتحاد ک جھنگ کے جنرل سیکرٹری ملک اکمل منظور لک نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا ،انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ ہوش کے ناخن لیکر ہمارے جائز مطالبات کو فی الفور منظور کرے جن میںDPAکھاد پر لگایا جانے والا زرعی انکم ٹیکس اورزرعی ٹیوب ویلوں پر بجلی کے یونٹس میں قائم فرق کو ختم کیا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات کو فوری نہ مانا تو پھر سڑکوں پر دمادم مست قلندر ہو گا اور پھر حالات کی ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر عائد ہو گی ،مطالبات منظور نہ ہونے پر قائدین کے ایک اشارے پر پنجاب بھر کے ہزاروں کسان اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے انہوں نے مزید کہا کہ قائدین کے حکم کے منتظر سینکڑوں کسان،صوبائی جنرل سیکرٹری صفدر سلیم سیال اور ضلعی صدر اظہر سیال کی قیادت میں تیار بیٹھے ہیں جو صرف قائدین کے اشارے کے منتظر ہیں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ(ڈسٹرکٹ رپورٹر)کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت اور وکلاء کا بہیمانہ قتل کے سو گوار ہیں ،دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز سینئیر وکیل اور جھنگ بار کے ترجمان ایڈووکیٹ منیر احمد خان سدھانہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں بخوبی انجام دے رہے ہیں لیکن آئے روز معصوم لوگوں کے قتل کا سلسلہ تھم نہیں رہا ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سول ہسپتال میں ہونے والے دھماکے میں وکلاء اور کوئٹہ بار کے صدر کے جاں بحق ہونے پر آنکھیں اشک بار ہیں اور انکے پسماندگان کیلئے صبر کے دعا گو ہیں ۔انہوں نے کہا فاٹا اور کراچی میں دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن جاری ہے اس کے علاوہ اس دھماکے میں ملوث عناصر کو پکڑنے کیلئے ملک کے جس کونے میں بھی جانا پڑے پکڑ کر ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔منیر احمد نے مزید کہا کہ ملک بھر کی طرح جھنگ میں بھی سات روزہ سوگ منایا جائے گا اور کوئٹہ سانحہ کے شہیدوں کیلئے غائبانہ نما ز جنازہ بھی ادا کی جائیگی ۔اس موقع پر صدر بار صوفی ثنا ء اللہ رانجھا اور جھنگ بار کے دیگر عہدیداران بھی شریک تھے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) ڈی ایچ کیوہسپتال میں قتل کی دھمکیاں ،بدتمیزی اور کارسرکار میں مداخلت کا ملزم ایک ہفتہ بعد بھی گرفتار نہ ہوسکا۔ڈاکٹرز کا احتجاج جاری ۔ان خیالات کا اظہار PMAجھنگ کے صدر ڈاکٹر ممتاز احمد بلوچ نے پریس ریلیز میں کیا۔انہوں نے کہا ڈی ایچ کیوہسپتال میں کارِ سرکار میں دخل اندازی اور ڈاکٹرز سے بدتمیزی پر گزشتہ ایک ہفتے سے جاری احتجاج کے بعد بھی ضلعی پولیس نامزد ملزم کو گرفتار کرنے میں لیت ولعل کا شکار ہے ۔ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ کے ڈاکٹرز نے دوسرے روز بھی احتجاجاً آؤٹ ڈور میں کام بندرکھا۔PMAجھنگ کے صدر ڈاکٹر ممتاز احمد بلوچ نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ مقامی پولیس نے ڈاکٹرز کے شدید احتجاج کے بعد پانچ روز گزر جانے کے بعد مقدمہ درج کیا لیکن اب بھی مراتب مگھیانہ نامی نامزد ملزم اور اس کے ہمراہیان کو گرفتار کرنے میں لیت ولعل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم مذکور ضلع کونسل میں تعینات ہے جس کی سیاسی طور پر پشت پناہی کی جارہی ہے۔ ڈاکٹرممتاز احمدبلوچ کا کہنا ہے کہ وعدے کے مطابق نامزد ملزم کو فوری گرفتار کیاجائے ورنہ احتجاج کا دائرہ کار پورے صوبہ تک پھیلا دیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈاکٹر آصف رضا جنرل سیکرٹری PMAنے کہاکہ مقامی پولیس ضابطہ کے مطابق کاروائی کی بجائے ملزم کو سپورٹ کرتے ہوئے گرفتار نہیں کررہی ۔ان کے ساتھ ڈاکٹرکامران سہیل ، ڈاکٹرسعید مالک ، ڈاکٹراحسن سلیانہ،ڈاکٹر رائے خضر بھٹی ، ڈاکٹرعاطف ، ڈاکٹرصفدر شہزاد سمیت ڈی ایچ کیوہسپتال جھنگ کے ڈاکٹرز نے ضلعی انتظامیہ سے ملزم کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔