جہلم (جیوڈیسک) جہلم انتظامیہ نے تحریک انصاف کی ضد کے سامنے ہار مان لی ۔ کئی گھنٹے تک کپتان کے ہیلی کاپٹر کو اترنے کی اجازت نہ دینے کے بعد معاملات طے پاگئے ۔
عمران خان کا کہنا ہے وہ وزیراعظم ہیں نہ وزیراعلیٰ ، جب حمزہ شہبازشریف اور وزرا کو انتخابی مہم سے نہیں روکا گیا تو انہیں کیوں منع جاتا ہے ۔ کئی گھنٹے مذاکرات کے بعد انتظامیہ نے پی ٹی آئی قیادت کی ضد مان لی اور کپتان کے ہیلی کاپٹر کو لینڈنگ کی اجازت دے دی۔
انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے کپتان کو انتخابی جلسے میں شرکت کی اجازت نہیں دی ۔ پی ٹی آئی قیادت نےاعلان کیا اگر اجازت نہ ملی تو جی ٹی روڈ اور موٹروے بند کر دیں گے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے جہلم میں ضمنی انتخابات کے باعث عمران خان کو جلسے میں شرکت سے روک دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی تو کارروائی ہو گی۔
ریٹرننگ افسرخورشیدعالم نے ضابطہ اخلاق کی یاد دہانی کیلئے عمران خان کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت ارکان قومی و صوبائی اسمبلی شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقے کا دورہ نہیں کر سکتے۔