جہلم DHQ ہسپتال میں PKLI سنٹر نے مریضوں کو ٹرخانے کا وطیرہ بنا لیا

Sarai Alamgir

Sarai Alamgir

سرائے عالمگیر (ڈاکٹر تصورحسین مرزا) جہلم DHQ ہسپتال میں PKLI سنٹر نے مریضوں کو ٹرخانے کا وطیرہ بنا لیا۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال جہلم دور دراز سے آنے والے مریضوں کو لولی پاپ ، لاکھوں روپے این جی اوز اور حکومت پنجاب کے فنڈز بھی مریضوں کو ریلف نہ دلا سکے ، سماجی رفاحی اور صحافی تنظیموں نے اعلیٰ احکام سے تحقیقات کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں بڑھتے ہوئے کالے یرقان ( C&B HEPATITIS )کے مکمل علاج اور تحقیق کے لئے این جی اوز PKLI کے تعاون سے جہلم ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال میں لاکھوں روپ لگا کر بلڈنگ اور لاکھوں کے حساب سے عملے کو تنخواہ دی جاتی ہے تا کہ ملک عزیز کے باسی موزی مرض HEPATITS سے ریلیف حاصل کر سکیں مگر جہلم سول ہسپتال میں قائم PKLI سنٹر کا عملہ مریضوں کو ٹرخانے کے لئے کوئی نہ کوئی بہانہ گڑ لیتا ہے ، چارچار دن بعد آنے کا کہہ دیتا ہے پوچھنے پر بتایا جاتا ہے چار دن بعد آنا کیونکہ چار دن تک جتنے سیمپل ہم لیں سکتے ہیں وہ لے لئے گئے ہیں۔

جب مریض چار دن بعد PKLI سنٹر کا دیدار کرتا ہے تو حکم دیا جاتا کہ آپ دو بجے آنا ہم پانچ بجے تک ڈیوٹی پر موجود ہیں ایک بجے رابطہ کرنے پر یہ کہہ کر فارغ کر دیا جاتا ہے کہ آج جتنے سیمپل درکار تھے وہ مکمل ہو گئے آپ صبح آنا۔ مریضوں نے سینئر صحافی و کالم نویس ڈاکٹر تصور حسین مرزا سرپرست اعلیٰ پریس کلب جہلم رجسٹرڈ سے ملاقات کی اور التماس کی ہے کہ ہماری آواز وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، سیکرٹری ہیلتھ پنجاب ، ایگزیکٹیو PKLI ، ڈی سی جہلم اقبال حسین خان ، DHO ڈاکٹر وسیم اقبال اور ایم ایس جہلم DHQ ہسپتال پہنچائی جائے تاکہ PKLI کا عملہ اے سی رومز میں بیٹھ کر من پسند لوگوں کو رجسٹرڈ کرنے اور گپوں میں وقت ضائع کرنے کی بجائے مسیحا بنکر مریضوں کو ریلیف دے۔