جہلم (ڈاکٹر مظہر مشر) ضلع جہلم میں ڈینگی سپرے سے متاثر ہونے والی طالبات کا دوسرا بڑا واقعہ۔ ہیڈمنسٹریس اور انتظامیہ جھوٹ بول کر لوگوں کو طفل تسلیاں دیتے رہے، وزیراعلیٰ پنجاب سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر1جہلم میں تقریباً 40 کے قریب طالبات ایمرجنسی میں 1122 کی ایمبولنس گاڑیوںپر سول ہسپتال جہلم شفٹ کی گئیں ،جہاں فوری طور پر ان کو طبی امداد پہنچائی گئی۔
چند ایک طالبات کوحالت زیادہ خراب ہونے پرآکسیجن بھی دینا پڑی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اچانک جب کلاس ہفتم کی پہلے تین طالبات گھبراہٹ اور دم گھٹنے میں مبتلا ہوئیں تو فوری طور پر ہیڈ منسٹریس کو مطلع کیا گیا ، پہلے تو انہوں نے اپنے طور پر سنبھالنے کی کوشش کی مگر دیکھتے ہی دیکھتے باقی طالبات بھی اسی کیفیت کا شکار ہونا شروع ہوگئیں ، ہیڈ منسٹریس نے جب اتنی بڑی تعداد میں طالبات کو متاثر ہوتا دیکھا تو پھر ریسکیو1122کو فون کیا پھر ای ڈی او ایجوکیشن و دیگر افسران کو مطلع کیا ، جو کہ فوری طور پر سکول ہذا میں پہنچ گئے۔
جب اس کی اطلاع میڈیا کو ہوئی تو بڑی تعداد میں نمائندے پہنچ گئے ،واقعہ سے متعلق مختلف چینلز پر خبریں نشر ہوئیں تو جنگل میں آگ کی طرح خبر پھیل گئی ، بعد ازاں ضلعی انتظامیہ حقائق کو چھپانے کیلئے مختلف حیلے بہانے کرتے رہے ، ابھی ڈومیلی سکول کے واقعہ کے اثرات بھی ختم نہیں ہوئے تھے کہ یہ دوسرا واقعہ بھی رونما ہوگیا، اے ڈی سی عمران رضا عباسی نے میڈیا کو بتایا کہ ایک طالبہ کو الٹی ہوئی تودوسری طالبات گھبراہٹ کا شکار ہوگئیں جس سے وہ بھی نیم بے ہوش ہوتی رہیں ، کبھی قریبی نالہ سے بدبو کا بہانہ کیا گیا تو کبھی طالبات کا اپنے گھروں سے خالی پیٹ سکول آنے کا کہا گیا ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بچیوں کے والدین فوری طور پر متعلقہ سکول پہنچ گئے اور اپنی بچیوں کو تلاش کرنے لگے ، والدین کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں طالبات متاثر ہوئی مگر کوئی بھی ذمہ داری لینے اور حقائق بتانے کوتیار نہیں۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔