فرش نشیں کی لامکاں تک رسائی ہے یہ بات قرآن نے ہمیں سکھائی ہے سوار ہو جائیں براق پر تامل کیسا میرے نبی فرمایا امت یاد آئی ہے چوم لوں نعلین آج زمین کہنے لگی دوقدم چلنا میری عزت افزائی ہے نہ ہوئی نہ ہوگی پھر نماز ایسی امامت انبیاء کی امام الانبیاء کرائی ہے بچھائے پرپل صراط پر محشر میں گزرجائے امت محمدی جبریل تمنائی ہے قرب محب محبوب میں ہے اور زیادہ قاب قوسین کہہ کرقربت سمجھائی ہے لامکاں کی خلوتوں میں صدیق رسول بولے میرے پاس بندگی سزاوار تجھے کبریائی ہے