کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ لسانی جماعت عوامی نمائندگی کا حق کھو چکی ہے، کسی بھی لمحے ڈاکٹر عمران فاروق کیس اور دیگر سینکڑوں جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے اکثریت رہنما و کارکنان گرفتار ہوجائیں، کراچی ، حیدرآباد، سکھر اور میرپور خاص میں انسانی زندگی اور شہری حالات تباہ ہوچکے ہیں، بجلی، پانی اور گیس کے ساتھ ضروریات زندگی ناپید ہوگئی ہیں، مڈل کلاس طبقہ غریب ہوچکا ہے اور غریب فقیر ہوچکا ہے، تیس سال پہلے دنیا کے صف اول کے شہر کو مکمل منصوبہ بندی کر کے قصہ پارینہ بنا دیا گیا۔
صوبے کی تحریک کا شوشہ چھوڑنے کا مطلب ایک نئی لسانی جنگ کا آغاز ہے جس میں ہزاروں نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتاڑ دیا جائے گا، ایسی کوئی بھی تحریک چلی تو خانہ جنگی جیسے حالات ہوجائیں گے، فاروق ستار کے اس اعلان کو مملکت سے بغاوت قرار دے کر انہیں اشتہاری قرار دیا جائے، آئندہ انتخابات میں سندھ کے شہری علاقوں اور دیہی علاقوں میں نئے اتحاد تشکیل دینگے، مخالفین کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے، پاکستان کا عام شہری نظام مصطفی ۖ چاہتا ہے، جمعیت علماء پاکستان پرامن عوامی انقلاب پر یقین رکھتی ہے۔
ملک صوبے بنانے سے نہیں بلکہ عوامی مسائل حل کرنے سے ترقی کرے گا،شہر کا امن برباد کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دینگے، امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی رہائش گاہ بیت ارلرضوان رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مفتی منیب الرحمن اور مرکزی جماعت اہل سنت سندھ کے امیر مفتی محمد جان نعیمی سے ملاقات کے موقع پر جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جناح پور کا کھیل پھر سے کھیلنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
اگر متحدہ نے نئے صوبہ کی تحریک چلائی تو سندھ بھر میں اینٹی صوبہ تحریک چلائیں گے، کراچی اور حیدرآباد کا حال ویتنام سے بدتر کردیا ہے اور خواہش یہ ہے کہ صوبہ بنا کر اس پتھر کے زمانے میں دھکیل دیا جائے ، ڈرون حملے اور پانامہ کی بات نہ کرنا نا انصافی ہے، اس بات کا تجسس ہے کہ صدر مملکت کی تقریر کس نے لکھی تھی، سادگی سے بھرپور تھی، اس موقع پر علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی کے بھائی علامہ حامد صدیقی ربانی میاں کے وصال پر مرکزی جماعت اہل سنت، انجمن طلبہ اسلام، انجمن نوجوانان اسلام، پیر نقیب الرحمن و پیر حسان، علامہ ریحان امجدی اور دیگر اکابرین نے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی سے تعزیت کی۔