اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما کا ہنگامہ جاری ہے ، جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی۔ عدالت نے جائزہ لے کر رپورٹ دوبارہ سیل کر دی۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیاء کا کہنا ہے میڈیا کو پریس ریلیز کے ذریعے پیش رفت سے آگاہ کریں گے، کیس کی سماعت سات جون تک ملتوی کر دی گئی۔ پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی پہلی سر بمہر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا ہم نے رپورٹ دیکھی ہے عدم اطمینان کا اظہار نہیں کر رہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا یہ کام صاف و شفاف انداز میں کیا جائے۔ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کوئی ادارہ تعاون نہ کرے تو ہمارے علم میں لائیں۔ کارروائی کریں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا تحقیقات میں کسی قسم کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا، عدالت نے جائزہ لے کر رپورٹ دوبارہ سیل کروا دی۔
عدالت میں موجود پی ٹی آئی کے فواد چودھری نے کہا یہ ہمارا ذاتی کیس نہیں ہے ، ہر شہری جاننا چاہتا ہے کہ تحقیقات میں کیا ہو رہا ہے جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کیا قانون کے تحت دوران تحقیقات تحقیقاتی افسر بتانے کا ذمہ دار ہے ، ہمیں وہ قانون بتا دیں جس کے تحت افسر بتانے کا ذمہ دار ہے۔
ہم نے قانون کے مطابق چلنا ہے لوگوں کو حقائق پتا چلیں گے مگر مناسب وقت پر۔ جسٹس عظمت سعید نے فواد چودھری سے مخاطب ہو کر کہا اپنے لیے دوسرے فریق کو فائدہ نہ پہنچائیں، آپ تفتیش خراب نہ کریں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے وزیر اعظم کو طلب کرنے کے سوال پر کہا میڈیا کو پریس ریلیز کے ذریعے پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔ کیس کی سماعت 7 جون تک ملتوی کر دی گئی۔