اسلام آباد (جیوڈیسک) جے آئی ٹی میں وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز سے کیا پوچھا گیا اور انہوں کیا جواب دیا؟ مریم نواز کہتی ہیں پاکستان میں ان کی تمام جائیداد ڈیکلیئرڈ ہے، والد نے جو دیا تحفے میں دیا، حسین نواز نے ٹرسٹی بنایا۔
انہوں نے جے آئی ٹی میں بیان دیا کہ آف شور کمپنیوں سے متعلق دستاویزات پر حسین نواز کے نمائندے کی حیثیت سے دستخط کیے۔ مریم نواز نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ نیلسن، نیسکول اور کومبر کمپنیوں کی ٹرسٹ ڈیڈ ان کے پاس ہیں، حسین نواز کی دوسری شادی کا 2005ء میں پتہ چلا، حسین نواز چاہتے تھے ان کے انتقال کے بعد جائیداد شریعت کے مطابق تقسیم ہو، 2 فروری 2006ء کو ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کیے، خاوند نے ٹرسٹ ڈیڈ پر بطور گواہ دستخط کیے۔
مریم نواز نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ 2006ء سے پہلے جب بھی لندن اپارٹمنٹس میں قیام کیا، جانتی تھی کہ یہ ہمارے نہیں، آف شور کمپنیوں سے متعلق دستاویزات پر حسین نواز کے نمائندے کی حیثیت سے دستخط کیے۔
دستاویزات پر دستخط ہمیشہ حسین نواز کی ہدایت پر کرتی ہوں، نہیں یاد کہ آخری بار نیلسن اور نیسکول کی دستاویزات پر کب دستخط کیے، منروا کمپنی کے دفتر کبھی نہیں گئی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ان کی تمام جائید اد ڈیکلیئرڈ ہے، میڈیا پر ان کا انٹرویو توڑ مڑور کر پیش کیا گیا۔