اسلام آباد (جیوڈیسک) جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی ٹیکس چوری کا مرتکب قرار دے دیا، انہیں اپنے ہی ادارے کو خیراتی چندہ دینے اور رقم ظاہر نہ کرنے کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ جے آئی ٹی کی اسحاق ڈار پر الزامات کی بوچھاڑ۔ وفاقی وزیر خزانہ ٹیکس چوری کے مرتکب، دو سال مین ان کے اثاثے بے تحاشہ بڑھنے کا انکشاف ہوا۔
اثاثوں اور آمدن میں عدم مطابقت ، مالی تفصیلات اور ایف بی آر ریکارڈ میں تضادات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بادی النظر میں انیس سو اکیاسی سے دو ہزار دو کے دوران ٹیکس چوری کیا۔ اس عرصے کے دوران انہوں نے انکم ٹیکس ریٹرنز ہی جمع نہیں کرائے۔ دو ہزار آٹھ اور دو ہزار نو کے درمیان ان کے اثاثوں میں بے پناہ اضافہ ہوا مگر انہوں نے اس عرصے میں اپنے ذرائع آمدن نہیں بتائے۔
جے آئی ٹی کے مطابق اسحاق ڈار نے اپنے ہی ادارے کو 169 ملین روپے خیرات کئے مگر یہ رقم اپنے پاس ہی رکھی اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں اس کو ذاتی خرچہ ظاہر کیا ۔ انہوں نے اتنی بڑی رقم پر ٹیکس استثنیٰ لیکر دراصل ٹیکس چوری کی۔