کراچی (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پر جواب جمع کرا دیا۔
آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا جس میں زرداری گروپ اور زرداری خاندان سے متعلق جے آئی ٹی کے الزامات کو مسترد کیا گیا ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ قیاس آرائیوں پر مبنی ہے اور اس کا مقصد سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔
آصف زرداری نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے تمام والیوم نہیں دیے گئے، رپورٹ پر اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں۔
آصف زرداری نے اپنے جواب میں تفتیشی رپورٹ، دستاویزات، عینی شاہدین کے بیانات اور جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے معاملے نے پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری اور اومنی گروپ کیلئے نئی مشکل کھڑی کردی ہے۔
جے آئی ٹی نے زرداری گروپ کی 37 جائیدادیں منجمند کرنے کی سفارش کی ہے جس میں بلاول ہاؤس کراچی، لاہور اور زرداری ہاؤس اسلام آباد بھی شامل ہیں۔
جےآئی ٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی سفارشات میں سابق صدر آصف علی زرداری کی نیویارک اور دبئی کی جائیدادیں بھی منجمدکرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
جے آئی ٹی نے سفارش کی ہے کہ بلاول ہاؤس کراچی کے پانچوں پلاٹس منجمد کیے جائیں اور ساتھ ساتھ آصف زرداری، فریال تالپور اور زرداری گروپ کی تمام شہری و زرعی اراضی منجمد کی جائیں۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اومنی گروپ کی شوگر ملز، زرعی اور توانائی کمپنیوں سمیت تمام اثاثے منجمدکرنے کی بھی سفارش کی ہے۔
ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔
ملک میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کھولتے ہیں، جنہیں ‘ٹریڈ اکاؤنٹس’ کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔
اس طرح کے اکاؤنٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔
منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو سپریم کورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب کہ زرداری کے ایک اور قریبی ساتھی نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیں۔
اسی کیس میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پیش ہو چکے ہیں۔
جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے جس کی روشنی میں حکومت نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پارٹی صدرآصف علی زرداری، فریال تالپور، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ سمیت 172 افراد کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔