امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ افریقی نسل کے امریکیوں کو اپنی جیت کی یقینی بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انتخابی نتائج میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
انہوں نے اریزونا اور ٹیکساس میں اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ بہتر کام کررہے ہیں۔ بعد ازاں ٹرمپ منگل کو ورجینیا میں اپنی انتخابی مہم کے صدر دفتر پہنچے۔
اپنی تقریر میں ٹرمپ نے کہا کہ صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے امیدوار کے بارے میں تین نومبر کو پتا چل جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ مریکیوں کو انتخاب کے دن اپنے صدر کو جاننے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی انتخابی مہم نے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ٹیکساس میں بڑی فتح کی توقع کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ان کی کامیابی سے امریکا میں اتحاد کو فروغ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میری جیت آسان اور ہار مشکل ہے۔
انتخابی معرکہ آرائی کے دوران امریکی صدر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک کرونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب ہے۔ وہ دوبارہ بندش کا سہارا نہیں لیں گے بلکہ معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔
اُنہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی انتظامیہ نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور جی ڈی پی میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ میل کے ذریعے ووٹ ڈالنے سے اچھے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اس معاملے پر پنسلوینیا عدالت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے افریقی امریکیوں کی نمایاں شرکت کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس نے سیاہ فام طبقے کے امریکیوں کا استحصال کیا ہے جبکہ انہوں نے ان کے مفادات کے لیے بہت سے کام کیے۔
اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق صدر ٹرمپ اور ان کے حریف جوبائیڈن کے درمیان معمولی فرق ہے۔ ٹرمپ نے 46 فی صد اور جوبائیڈن نے 47 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔