تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن بھی اپنے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح شکاری بھیڑیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے ویانا میں عالمی قوتوں کے ساتھ ایٹمی پروگرام کے لیے ہونے والے مذاکرات سے قبل امریکا پر شدید برہمی کا اظہار کرکے ڈیل کی ناکامی کے خدشات بڑھا دیئے ہیں۔
ایران کے روحانی پیشوا نے ایران کے ساتھ عالمی قوتوں کے جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اس معاملے پر شرمناک کردار ادا کیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے 2015 کے دیگر فریق بالخصوص یورپی ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک بھی امریکا کی طرح ہیں اور زبانی کلامی باتوں کے سوا انھوں نے کچھ نہیں کیا بلکہ ایک طرح سے ایران کے ساتھ مذاق کیا اور مذاکرات کو کمزور کیا۔
2015 میں امریکا سمیت چین، روس، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور یورپی یونین نے ایک عالمی معاہدے کے بعد جوہری پروگرام کو معاہدے کی پاسداری کی ضمانت پر ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں نرم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تاہم 2018 میں اُس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے سے دستبرداری اعلان کرکے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا تاہم موجوہ حکومت نے دوبارہ سے جوہری معاہدے میں شامل ہونے کے لیے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اگرچہ جوبائیڈن انتظامیہ عالمی جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کا عندیہ دیا ہے تاہم انہوں نے ویانا میں معاہدہ ہونے سے قبل ایران پر سے کسی بھی قسم کی پابندیاں اٹھانے سے انکار کر دیا ہے۔