لندن (جیوڈیسک) انگلینڈ کے بیٹسمین جوز بٹلر نے تیز ترین ون ڈے سنچری کا ملکی ریکارڈ کیون پیٹرسن سے چھین لیا، لارڈز پر بھی برق رفتار اننگز کھیلنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ کپتان الیسٹرکک کا کہنا ہے کہ بٹلر کی اننگز نے مجھے حیران کردیا، اس طرح کی بیٹنگ کیریئر میں نہیں دیکھی، ابھی نوجوان کرکٹر ٹیسٹ کیلیے تیار نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے خلاف چوتھے ون ڈے میں جوز بٹلر نے شاندار سنچری اسکور کی مگر آخری اوور میں چھڑنے والی اعصاب کی جنگ میں وہ ہمت ہارگئے، انھوں نے 74 بالز پر 4 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے 121 رنز اسکور کیے جبکہ سنچری صرف 61 بالز پر بنائی، اس طرح انھوں نے گیندوں کے حساب سے تیز ترین سنچری کا ملکی ریکارڈ توڑ دیا ہے، ان سے قبل کیون پیٹرسن نے 2005 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 69 بالز پر سنچری جڑی تھی۔
بٹلر نے لارڈز پر سب سے تیز ون ڈے سنچری کا بھی ریکارڈ توڑا، پہلے یہ ریکارڈ 82 بالز کا تھا جوکہ 1975 سے قائم تھا جب ویسٹ انڈیز کے عظیم سابق کرکٹر کلائیو لائیڈ نے ابتدائی ورلڈ کپ کے فائنل میں یادگار اننگزکھیلی تھی، جوزبٹلرکی سنچری سے ان کے اپنے کپتان الیسٹرکک بھی کافی متاثر ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے کیریئر میں اس طرح کی اننگز نہیں دیکھی، ایسی شاندار بیٹنگ کے بعد اسے شکست خوردہ سائیڈ کا حصہ نہیں ہونا چاہیے تھا، مجھے نہیں معلوم کہ ان کے ہاتھوں میں اتنی طاقت کہاں سے آئی، انھوں نے لاجواب ٹیلنٹ کا مظاہرہ کیا، وہ جب تک وکٹ پر موجود رہے ہماری کامیابی کی امیدیں برقرار رہیں، انھوں نے آنکھوں اور ہاتھوں کی کوآرڈینیشن کا بہترین مظاہرہ کیا، ایک سوال پر الیسٹرکک نے کہا کہ بٹلر محدود اوورز کے فارمیٹس میں قدرے بہتر کھیل رہا ہے لیکن فرسٹ کلاس کرکٹ میں اس کی فارم زیادہ بہتر نہیں، انھیں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کیلیے ابھی مزید کچھ وقت درکار ہو گا۔