واشنگٹن (جیوڈیسک) واشنگٹن وزیراعظم نواز شریف نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان کیری نے پوچھا آپ کیا چاہتے ہیں، میں نے کہا امداد نہیں تجارت، ملک کو درپیش مسائل کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے، ہم چاہتے ہیں پاکستان اپنے پاوں پر کھڑا ہو، ہمیں برابری کی سطح پر تعلقات چاہیئیں۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکمرانوں کا احتساب ضرور ہوناچاہیے، پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات شفاف تھے، انتخابات میں مسلم لیگ(ن )کو اکثریت ملی، انتخابات کے بعد انتقال اقدار انتہائی مہذب انداز میں ہوا۔
پاکستانی قوم کا شمار دنیا کی عظیم قوموں میں ہوتاہے، جو وقت ضائع ہو گیا اس پر افسوس کرنے کے بجائے معاملات ٹھیک کرنیکی ضرورت ہے، غلطیوں کا اعتراف اور انھیں ٹھیک کرکے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے، دوسروں پر الزام تراشی کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں صرف مسلم لیگ (ن) کا نہیں، 18 کروڑ عوام کا وزیراعظم ہوں، ہمیں ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے، آزاد کشمیر کی حکومت کو گرنے نہیں دیا، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف، سندھ میں پی پی اور ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا۔
دھاندلی کا شور قابل مذمت ہے، ایک دوسرے کامینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے، کراچی میں کیے گئے اقدامات سے شہر کی صورتحال بہتر ہوئی، کراچی آپریشن بلاتفریق و امتیاز کیا جا رہے، کسی کا خوف نہیں، گورنر سندھ سے ملاقات میں اتفاق ہوا کہ مجرموں کیخلاف کارروائی پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، مجرموں سے نمٹنے کیلیے قوانین سخت کیے جا رہے ہیں، یہ سوچنا صرف ہمارا کام نہیں کہ ملزموں کی ضمانت کیوں ہوتی ہے، دیگر ادارے بھی سوچیں، پاکستان میں ہماری حکومت کے دوران کرپشن نام کی کوئی چیزنہیں ملے گی، طالبان سے مذاکرات کا مثبت جواب آنا چاہیے، دہری ہی نہیں تہری شہریت کے حامل افراد کیلیے آئینی ترمیم لائیں گے۔ وزیر اعظم نے خطاب کے دوران کہا کہ آئیں پاکستان آ کر سرمایاکاری کریں، انتہاپسندی چند برسوں میں ختم ہو جائیگی۔