واشنگٹن (جیوڈیسک) شام کے معاملے پر سلامتی کونسل کی نئی قرار داد کے مسودے پر ویٹو پاورز کا اتفاق نہیں ہو سکا۔ شام کے کیمیائی ہتھیار عالمی کنٹرول میں دینے کی تجویز پر غور کے لیے امریکی وزیر خا رجہ آج اپنے روسی ہم منصب سے جنیوا میں ملاقات کریں گے۔ نیویارک میں شام کے مسئلے پر فرانس کی قرارداد کے مسودے پر اقوام متحدہ کے پانچوں مستقل ارکان نے بات چیت کی ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی بھی قرار داد ناقابل قبول ہے جس میں 21 اگست کو ہونے والے حملے کی تمام ذمہ داری بشار الاسد پر ڈالی گئی ہو۔ فرانس کا کہنا ہے کہ وہ قرارداد میں ترمیم کیلیے تیار ہے لیکن اسد حکومت پر دباو برقرار رکھنے کیلیے فوجی کارروائی کے آپشن پر بات جاری رہنی چاہیے۔
اسی دوران واشنگٹن میں امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے بتایا کہ جنیوا میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری آج شام کے مسئلے پر دو روزہ بات چیت کیلیے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملیں گے، جان کیری اقوام متحدہ میں عرب لیگ کے ایلچی لخدار براہیمی سے ملاقات کے خواہاں ہیں، ساکی نے بتایا کہ اس وقت وہ اس بات سے آگاہ نہیں ہیں۔
جان کیری، سرگئی لاروف اور لخدار براہمی کی کوئی مشترکہ ملاقات بھی ہو سکتی ہے۔ ادھر اقوام متحدہ نے شام میں انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ پیش کردی ہے جس میں شام کی حکومت پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کاالزام ابھی ثابت نہیں ہوا۔ فوج اور باغیوں دونوں کو جنگی جرائم میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔