اسلام آباد (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق ڈاکڑ عاصم کیس میں تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین سے جب پوچھا گیا کہ جے آئی ٹی نے متفقہ طور پر ڈاکٹر عاصم پر عائد الزامات کو درست قرار دیا تھا تو آپ نے انہیں کیسے کلین چٹ دے دی۔
جس پر ڈی ایس پی الطاف حسین نے کہا جان کے خطرے کے پیش نظر دباؤ میں ڈاکٹر عاصم کو کلیئر قرار دیا۔ خفیہ اداروں کو خطرے سے آگاہ کیا تھا اور جان سے خطرے سے متعلق ویڈیو بیان حساس اداروں کے پاس موجود ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز جے آئی ٹی نے متفقہ طور پر ڈاکٹر عاصم پر عائد الزامات کو درست قرار دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عاصم حسین دہشتگردوں کی مالی امداد اور زخمی دہشتگردوں کا علاج کرتے رہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ڈاکٹر عاصم نے سرکاری عہدے غلط استعمال کرتے ہوئے میڈیکل کالجوں سے پیسے لے کر لائسنس جاری کئے اور سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ بھی ثابت ہو گیا۔