لاس اینجلس (جیوڈیسک) فلم سٹار جونی ڈیپ اور ایمبر ہیرڈ طلاق کے معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان میں کوئی بھی دوسرے کو جسمانی یا جذباتی طور پر کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا۔
ان کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں تسلیم کیا گیا کہ ان کا رشتہ غیرمستحکم رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ہمارا تعلق بہت زیادہ جذبات سے سرشار تھا اور بعض اوقات غیرمستحکم بھی رہا، لیکن ہمیشہ پیار نے اسے جوڑے رکھا۔‘
منگل کو ایمبر ہیرڈ کی وکلا کی جانب سے جونی ڈیپ کے ایمبر ہیرڈ سے عارضی طور پر دور رہنے سے فیصلے کو ختم کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔
طلاق پر متفق ہونے کی خبر علیحدگی کے فیصلے کے حوالے سے سماعت شروع ہونے سے ایک دن قبل سامنے آئی ہے۔
اس فیصلے کے مطابق عدالت نے جونی ڈیپ کو اپنی اہلیہ ایمبر ہرڈ سے دور رہنے کا حکم دیا تھا۔
جج نے یہ فرمان اداکارہ ایمبر ہرڈ کے اس الزام کے بعد جاری کیا تھا کہ جس میں انھوں نے کہا کہ شراب کے نشے میں جانی ڈیپ نے انھیں مارا تھا اور جھگڑے کے دوران انھیں موبائل پھینک کر مارا۔
جونی ڈیپ اور ایمبر ہرڈ کی شادی 18 ماہ قبل ہوئی تھی اور ان کا کوئی بچہ نہیں ہے 30 سالہ ایمبر ہیرڈ نے مئی میں طلاق کی درخواست دی تھی اور کچھ روز کے جانی ڈیپ سے عدالت کے حکم کے مطابق علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
جونی ڈیپ اور ایمبر ہرڈ کی شادی 18 ماہ قبل ہوئی تھی اور ان کا کوئی بچہ نہیں ہے۔ جبکہ معاشی معاملات کے حوالے سے اتفاق طلاق کا حصہ ہے۔
ایمبر ہیرڈ کا کہنا ہے کہ طلاق کے معاہدے سے حاصل ہونے والی رقم نامعلوم فلاحی ادارے کو خیرات کر دیں گے۔
دونوں اداکار اس مقدمے سے حوالے سے مزید بیان بازی نہیں کریں گے۔
دونوں کے درمیان کچھ عرصہ قبل آسٹریلیا میں ایک قانونی کارروائی کے بعد اختلافات پیدا ہو گئے تھے جب ایمبر ہرڈ اپنے ساتھ دو کتوں کو غیر قانونی طور پر آسٹریلیا لے گئی تھیں۔ اپریل میں ایمبر پر جعلی دستاویزات استعمال کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔
جونی ڈیپ اور ہرڈ کے درمیان پہلی ملاقات سنہ 2011 میں بننے والی فلم رم ڈائری کی فلم بندی کے دوران ہوئی تھی۔