اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعظم کے ساتھ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سر جوڑ کر بیٹھ گئے ،اجلاس میں مردم شماری کا معاملہ سرفہرست ، وفاق اورصوبوں میں تیل وگیس کی تلاش،ایل پی جی کی پیداوار اور تقسیم کی پالیسی سمیت دیگر اہم امور بھی زیر غور آئیں گے ۔ اجلاس میں وفاقی وزرا اور کونسل کے دیگر ارکان بھی شریک ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا 28 واں اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں جاری ہے۔ وزیراعظم نواز شریف سے چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ نے سی سی آئی کے اجلاس سے قبل ملاقات کی ، جس میں ملک کی مجموعی و سیاسی اور سلامتی کی صورتحال سمیت صوبوں سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔
11 ماہ 10 روز بعد ہونے والا سی سی آئی کا اجلاس 9 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہے ۔ایجنڈے میں صوبوں کے مطالبے پر مردم شماری کرانے کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے۔
ذرائع کا کہناہےکہ مردم شماری کے حوالے سے محکمہ شماریات کی رپورٹ پیش کی جائیگی اورصوبوں کےاتفاق سے ممکنہ طورپرمردم شماری کا مرحلہ وار یاایک ہی وقت میں انعقاد کرانے کا فیصلہ کیاجائےگا۔ ایجنڈے میں پاور جنریشن پالیسی 2015،کچھی کنال میں بدعنوانیوں کی تحقیقاتی رپورٹ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔وفاق اورصوبوں میں تیل وگیس کی تلاش،ایل پی جی کی پیداوار اور تقسیم کی پالیسی 2015 منظوری کے لئے پیش کی جائےگی۔ ایل این جی کی درآمد اور اس کےمنصوبوں پروفاقی وزیر پیٹرولیم بریفنگ دیں گے۔ نیپرا کی سالانہ رپورٹ اور صنعتوں کی صورت حال پر بھی غور ہوگا۔
اجلاس میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ترمیمی بل 2016 کومنظوری کے لئے پیش کیاجائےگا۔ ایجنڈے کے مطابق 18 آئینی ترمیم کے بعد ہائرایجوکیشن کمیشن اور دیگر اداروں اور وفاقی ملازمین کی صوبائی اداروں میں منتقلی کا معاملہ بھی زیرغور آئےگا۔
مشترکہ مفادات کونسل کی دو سالانہ رپورٹس منظوری کے لئے بھی پیش کی جائیں گی جبکہ نیشنل فوڈ پروٹیکشن کا چھٹا 10 سالہ منصوبہ منظوری کے لئے اجلاس میں پیش ہوگا۔