الکرک (جیوڈیسک) اردن کے جنوبی صوبے الکرک میں چار کاروں میں سوار مسلح افراد نے پولیس کی ایک گشتی پارٹی پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ایک غیرملکی سیاح سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ایک مقامی اخبار الغد کی رپورٹ کے مطابق تین مسلح افراد ایک کار میں سوار تھے اور ان کی فائرنگ سے چار سکیورٹی اہلکار ہلاک اور نو زخمی ہوگئے ہیں۔پولیس کی جوابی کارروائی میں دو حملہ آور بھی زخمی ہوئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں کینیڈا کی ایک خاتون سیاح بھی ہلاک ہوگئی ہے۔کرک کے گورنر نے کہا ہے کہ یہ حملہ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے کیا ہے۔
خصوصی ایلیٹ فورسز کو حملے کے بعد جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کے لیے روانہ کردیا گیا ہے اور ان کا الکرک کے قلعہ کے آس پاس پیچھا کیا جارہا ہے۔یہ قلعہ پہاڑی علاقے میں واقع ہے۔ پولیس نےالکرک شہر کی تمام مرکزی شاہراہوں کو بند کردیا ہے۔
اردن کی حکومت نے دارالحکومت عمان سے خصوصی ہیلی کاپٹر الکرک بھیجا ہے۔ فائرنگ کی آوازوں کے بعد شہر کے مرکز کو بند کردیا گیا تھا۔
اردنی حکام کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اتوار کو دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب پولیس کو الکرک کے علاقے القطرانة کے نزدیک گشت کے دوران ایک عمارت کے اندر گیس سیلنڈر کے دھماکے کی اطلاع دی گئی تھی۔ سکیورٹی فورسز کی وہاں آمد پر مسلح جنگجوؤں نے آتشیں رائفلوں سے ان پر فائرنگ شروع کردی تھی۔