اردن میں بغاوت کیس میں 4 شہزادوں سمیت 28 گواہوں کی طلبی

Jordan Court

Jordan Court

اردن (اصل میڈیا ڈیسک) اردن کی عدالت میں ’بغاوت‘ کیس کی سماعت کے موقعے پرچار شہزادوں سمیت 28 گواہوں کو طلب کیا گیا ہے۔ اردن کی اسٹیٹ سیکیورٹی کورٹ میں جاری مقدمہ کی سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

ملزم کے وکیل حسن بن زید نے بتایا کہ شہزادہ حمزہ کی اہلیہ گواہوں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

کل اتوار کے روز بغاوت کیس کے مرکزی ملزم عوض اللہ اور شریف حسین بن زید کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ اردنی ذرائع ابلاغ میں اسے’بغاوت کیس‘ کے عنوان سے جانا جاتا ہے۔

گذشتہ سوموار کو ہونے والی سماعت کے موقعے پر کیس کے مرکزی ملزمان باسم عوض اللہ اور شریف عبدالرحمان حسن کو قیدیوں کےلیے مختص زرد لباس میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ انہیں شیٹڈ فوروہیل گاڑیوں میں عدالت میں پہنچایا گیا تھا۔

اس موقعے پر دونوں ملزمان نے فوجی جج موفق المساعید کے سامنے اپنے اوپر لگائے الزامات کی تردید کی۔ ان پر حکومت کے خلاف بغاوت کرنے اور ملک میں عدم استحکام پھیلانے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ 13 اپریل 2021ء کو اردنی آرمی چیف میجر جنرل یوسف احمد الحنیطی نے الشریف حسن بن زید ،سابق شاہی دربار کے سربراہ باسم ابراہیم عوض اللہ اور متعدد دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

تاہم انہوں نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے بھیتجے شہزادہ حمزہ کی گرفتاری کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں گھر میں روکا گیا ہے اور کسی قسم کی سرگرمی کی اجازت نہیں۔