اومان (جیئوڈیسک) اردن کے صحرائے” زاتاری ” میں قائم اقوام متحدہ کا مہاجر کیمپ شامی پناہ گزینوں کیلئے عقوبت خانہ ثابت ہو رہا ہے۔ اومان اردن کے صحرائے” زاتاری ” میں قائم اقوام متحدہ کا مہاجر کیمپ شامی پناہ گزینوں کیلئے ایک ایسا عقوبت خانہ ثابت ہو رہا ہے جہاں نہ تو عورتوں کی عزتیں محفوظ ہیں اور نہ ہی مردوں اور بچوں کی جان۔ اردن کے” زاتاری” ریگستان میں شامی مہاجرین کے کیمپ میں ایک لاکھ سے زائد مہاجرین موجود ہیں۔ ان مہاجرین میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ کیمپ کی دیکھ بھال اقوام متحدہ کے اہلکار کرتے ہیں۔
کیمپ میں موجود عورتوں کی اکثریت نے شکایت کی ہے کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی جا رہی ہے۔ عرب اور غیر ملکی افراد کسی بھی کیمپ میں گھس کر نوجوان عورتوں کو بد اعمالی پر مجبور کرتے ہیں۔ انکار کی صورت میں مختلف طریقوں سے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے۔ عورتوں اور بچوں کو خوراک کی فراہمی روک لی جاتی ہے۔ ”زاتاری” میں مقیم اکثر گھرانے چند جوڑے کپڑوں کے ساتھ یہاں مقیم اور ظلم و ستم سہنے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب لبنان کے “الحوایا” اور “صدایا” مہاجر کیمپس میں بھی خواتین کو کھانے اور ضروریات زندگی فراہم کرنے کے نام پر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔