اردن (اصل میڈیا ڈیسک) اردن کی سینیٹ کے چیئرمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ کے خلاف قانونی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ نظربند نہیں ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اردن کی ریاستی سیکیورٹی عدالت کے سرکاری وکیل نے منگل کے روز بیان دیا تھا کہ سرکاری استغاثہ نے حالیہ واقعات سے متعلق اپنی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ ان واقعات کا حال ہی میں انکشاف ہوا تھا جن میں حکومت کے خلاف سازش کی گئی تھی۔
ایک بیان میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ریاست کی سلامتی عدالت کے سرکاری استغاثہ نے حالیہ واقعات سے متعلق اپنی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ریاستی سکیورٹی عدالت کے پبلک پراسیکیوشن نے حالیہ واقعات سے متعلق اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جو چند ہفتے قبل مملکت میں پیش آئے تھے۔ تحقیقات کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ان میں مختلف اور متضاد کردار تھے۔ اس سازش میں ملوث عناصر ریاست کی سلامتی اور استحکام کے لیے واضح خطرہ بن سکتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاستی سکیورٹی پراسیکیوشن تحقیقات کے آخری مراحل کو مکمل کرنے اور ان کو ریاستی سیکیورٹی عدالت میں بھیجنے کے لیے قانونی تقاضوں پر عمل پیرا ہے۔
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے دو ہفتے قبل اردن کےعوام کو ایک پیغام بھیجا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ حکومت کے خلاف سازش کا سر کچل دیا گیا ہے اور اردن اب محفوظ اور مستحکم ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گذشتہ دنوں کا چیلنج وطن کے لیے مشکل نہیں تھا لیکن یہ سب سے تکلیف دہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ شہزادہ حمزہ اپنے محل میں اپنے خاندان کے ساتھ ہیں۔ شہزادہ حمزہ نے اپنے باپ دادا کی روایات کی پاسداری کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے غیر مشروط طور پر اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کی اطاعت قبول کی ہے۔