قصور، لاہور (نامہ نگار) ملک بھر کی سیاسی، سماجی وعوامی تنظیموں، شخصیات نے گزشتہ دنوں دو اخبارات میں شائع ہونے والی اس خبر”کہ حکومت نے جوزف فرانسیس کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے”کی پرزور مذمت کرتے ہوئے شدید ردعمل کااظہار کیا ہے۔
بہاولپور سے قاری مونس بلوچ،بشپ نعیم،فیصل آباد سے اللہ دتہ،ڈاکٹرشمائلہ نذیر،قصور سے اشرف آسی،عامرسرویو،اوکاڑہ سے عامر مسیح،ساہیوال سے رچرڈ مائیکل،ملتان سے نوید مسیح،رائے ونڈ سے چوہدری مائیکل جان سندھو،جاوید مسیح،شکیل کرم الہٰی،رحیم یارخان سے طارق مسیح،فیصل جاوید،گوجرانوالہ سے مجید بورٹ،جان بھٹی،سیالکوٹ سے لعزرس گل،کراچی سے سلیم مسیح،حنیف وقاص،شیخوپورہ سے عرفان احمد،لاہور سے فیاض احمد بھٹی،ڈاکٹر عامر،اعجاز ،سلیم گل سمیت ملک بھرسے سینکڑوں افراد نے مختلف ذرائع سے رابطہ کرتے ہوئے پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی کے چیئرمین اور ادارہ CLAASکے ڈائریکٹر ایم اے جوزف فرانسیس کے خلاف کسی بھی ممکنہ حکومتی کارروائی کی پرزور مذمت کی ہے
انہوں نے کہا کہ ایم اے جوزف فرانسیس نے ہمیشہ قومی سلامتی،بھائی چارے اور معاشرتی فلاح کے لئے بے مثال خدمات سرانجام دیں۔14اگست ،23مارچ سمیت ہر قومی تہوار پر پاکستانی پرچم کو لہراتے ہیں جسے سارا قومی میڈیا شائع کرتا ہے۔انہوں نے میثاق جمہوریت پرمحترمہ بے نظیر بھٹو،میاں محمدنوازشریف کے ہمراہ قومی لیڈر ہونے کی حیثیت سے تاریخی دستخط کئے۔کبھی کوئی ایسا غیرقانونی یاغیراخلاقی اقدام نہیں کیا بلکہ سماجی وسیاسی طویل جدوجہد سے بلاتفریق رنگ ونسل ومذہب محروم طبقات کے لئے عملی خدمات انجام دیں۔
سیاسی جماعتیں وسیاسی لوگ اختلاف رائے رکھتے ہیں اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید سیاسی لوگوں کا جمہوری حق ہوتا ہے مگر جمہوریت کے دور میں بھی اگر سچائی کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تویہ آئین پاکستان کے منافی ہوگا آمریت کے خلاف تحریکوں میں جوزف فرانسیس کا کردار ریکارڈ پر موجود ہے۔سانحہ یوحناآباد پرکسی کو بھڑکانے،اکسانے میں رتی بھر بھی صداقت نہیں۔
بلکہ زخمیوں کی بحالی اور شہداء کے ورثاء کی دادرسی سمیت حالات کو معمول پر لانے کے لئے انہوں نے اصولی کردارادا کیا جو کہ ان کی شخصیت کاخاصہ ہے۔مزید براں کینیڈا، برطانیہ، دوبئی، یورپ، سپین، امریکہ سمیت متعدد ممالک کی اہم شخصیات نے بھی کسی بھی کارروائی کو غیر آئینی قراردیا ہے۔