لاہور: محمد یوسف نے ٹیسٹ کو کرکٹ کی اصل روح قرار دے دیا، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ 3گھنٹے کا ٹوئنٹی 20 میچ عام شائقین کو صرف تفریح فراہم کرتا ہے، طویل فارمیٹ میں 5روز تک ذہنی اور جسمانی مضبوطی پرکھی جاتی ہے۔
بحرین کے مقامی اخبار کو انٹرویو میں محمد یوسف نے کہا کہ کرکٹ کی حقیقی روح ٹیسٹ میچز میں ہی پوشیدہ ہے، طویل فارمیٹ میں مسلسل5روز تک بہتر کارکردگی دکھانے کیلیے کھلاڑیوں کو ذہنی اور جسمانی طور پر مستعد رہنا پڑتا ہے، یہ صلاحیتیں نہ ہوں تو پلیئر معیار پر پورا نہیں اترسکتا، دوسری طرف صرف 3گھنٹے میں مکمل ہونیوالے ٹوئنٹی 20میچ میں عام شائقین کو تفریح ملتی ہے۔ اس کیلیے کرکٹرز کے کھیلنے کا انداز قطعی مختلف ہوتا ہے جو کھیل کے حقیقی تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں۔
محمد یوسف نے کہا کہ ویسٹ انڈین سرگیری سوبرز، آسٹریلوی اسٹیو وا اور فاتح ورلڈکپ پاکستانی کپتان عمران خان جیسے شہرہ آفاق کرکٹرز بھی تشویش کا اظہار کرچکے ہیں کہ ٹی 20میچز تیزی سے ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت اور اہمیت کم کرتے جارہے ہیں۔
یوسف نے کہا کہ بڑے بھائیوں طارق اور جمیل کو دیکھ کر کرکٹ کھیلنا شروع کی۔ اس وقت کبھی سوچا نہ تھا کہ ایک دن ٹی وی پر نظر آنے والے سعید انور اور انضمام الحق کیساتھ کھیلنے اور طویل عرصے تک ملک کی نمائندگی کا اعزاز حاصل ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ انگلش کنڈیشنز میں کھیلنے کا تجربہ شاندار رہا، 2008 میں لیسٹر شائر کی طرف سے اسٹورٹ لا، فلنٹوف، جیمز اینڈرسن اور بعد ازاں ورکشائر کی جانب سے ای این بیل، جوناتھن ٹروٹ اور کرس ووکس کے ہمراہ کھیل کر سیکھنے اور کارکردگی بہتر بنانے کا موقع ملا۔