صحافت اور معاشرہ حالیہ بارشیں ، مکانات کا گرنا اور اموات ، لمحہ فکریہ

اسلام آباد( سہیل الیاس)09 فروری 2013 پاکستان کی حکومت اوراس کے ترجمان لاحاصل بحث میں مصروف عمل ہیں الزامات کی سیاست کا زور ہے ، قوم بھوک سے مر رہی ہے حالیہ بارشوں سے اموات ہوئیں ہیں یقینا حکومتوں کی ناقص منصوبہ بندی اور عدم توجہ اصل مسائل پر نہیں ۔نئی ہاوسنگ سو سائٹیوں کا فقدان، پرانی ہاوسنگ سو سائٹیوں کا مافیا کے ہاتھ میں چلے جانا ان اموات کا سبب ہیں۔ شہر وسعت نہیں پا رہے، تجاوزات بڑھ رہی ہیں، لمحہ فکریہ ہے کہ ایک کمرے میں آٹھ افراد رہنے پر مجبور ہیں ، کیا دنیا میں کسی اور ملک میں بھی اس قسم کی حالت ہے۔

میڈیا حادثہ ہونے پر سانحہ کے بارے میں وقتی کارکردگی اور نشان دہی کا نشان ادا کرتا ہے لیکن جو مسائل کے مستقل حل ہیں ان جانب پیروی وسمت بنا کر عوام کی مدد کرنے کی بجائے سیاسی نوراکشتی میں ملوث رہتا ہے ۔ عوامی حکومت جس کا منشور روٹی، کپڑااور مکان کی فراہمی کا حشر قوم کے سامنے ہے۔ دانشوروں نے اس منشور پر عملدآمد کرنے کے لیے اپنی تجاویز اپنے دل میں رکھی ہوئی ہیں۔ حکومت ذاتی مفاہمت کی سیاست میں لپٹی ہوئی ہے ، عوام کے ساتھ مفاہمت سے غافل ہے۔ تمام حکومتی ادارے کرپشن کا شکار ہیں اور لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہیں ، آخرت کی کوئی فکر نہیں حال کا کوئی غم نہیں۔

روٹی ، کپڑا اور مکان کا منشور پاکستان پیپلز پارٹی کا تراہ امتیاز کو جس طرح رسواء کیا جا رہا ہے جس کی ذمہ دار حکومت خود ہے۔ حالانکہ روٹی کا مقصد عوام کو خوردونوش کی فراہمی ہے جو زراعت کی ترقی سے منسلک ہے۔سرسبز پاکستان اس مسئلے کا حل ہے اور بنجر زمینوں کو آباد کرنے کی کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں۔ کپڑا یعنی لباس کا سستا اور وافر ہونا قوم کی ضرورت ہے جو صرف اور صرف ٹیکسٹائل کی ترقی سے منسلک ہے اور اب مکان کی فراہمی جس کو سرے سے ہی نہیں پاکستان میں سنجیدگی سے لیا ہی نہیں گیا۔

جس کی وجہ سے شہروں کی حالت بد سے بدتر ہو رہی ہے۔ پلوں پر رقم لگانا مزید شہر کو تنگ کرنے کے برابر ہے، شہروں کی وسعت کرنے پر کم خرچ آتا ہے ۔ پاکستان میں ہاوسنگ سو سائٹیاں نیک نیتی سے بنائی گئی لیکن جو ضلعی انتظامیہ اور امپروومنٹ ٹرسٹ کی ناقص کارکردگی سے پنپ نہیں رہی، افسوس کی بات یہ ہے کہ 20 سے 25 سال گزر چکے ہیں اسلام آباد کی ہاوسنگ سو سایٹیوں میں ترقیاتی کاموں کا فقدان چلا آ رہا ہے جس کی رقوم بھی الاٹیوں سے حاصل کر رکھی ہیں۔

سی ڈی اے نے 10سال قبل I-15کے عوامی فلیٹس سے عوام کو محروم کر رکھا ہے ۔ پنجاب حکومت کی سکیم سرگودھا ماڈل ٹاون بھی زیر التوا ء ہے۔ سیکٹرG-12جو میاں نواز شریف وزیراعلیٰ کے دور میں اوور سیز پاکستانیوں کے لیے مختص کیا گیا اور رقوم حاصل کی گئیں وہ منصوبہ بھی ہیرا پھیری کا شکار ہے۔ پاکستان کا یہ اہم اور حساس مسئلہ ہاوسنگ پالیسی اور ہاوسنگ سو سائٹیوں کا فقدان ایک عام شہری کو 15ہزار روپے مکان تک کا کرایہ ادا کرنا پڑ رہا ہے جو کسی بھی ظلم اور زیادتی سے کم نہیں۔ حکومت فور ی اپنی بقاء کے لیے ان مسائل کے حل کے لیے سپیشل سیل قائم کر کے ہنگامی بنیادوں پر میاں شہباز شریف کی طرز اپناتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کو بچائے۔