سنجھورو (رانا واقار حسین) تفصیلات کے مطابق۔پولیس اسٹیشن شہدادپور پر سندھ جرنلسٹ ویلفئیر فائونڈیشن SJWF ضلع سانگھڑ کے صدر، نیشنل پریس کلب سنجھورو کے صدر اور سنجھورو کے تاجر راہنما رائو وسیم اختر، مسلم لیگ فنگشنل ضلع سانگھڑ کے سابق جنرل سیکریٹری چوہدری آصف اعجاز وڑائچ اور مسلم لیگ (فنگشنل) کے اہم راہنما اور جٹ برادری کی معز ز شخصیت چوہدری خادم جٹ کے خلاف ڈکیتی کا جھوٹا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ شہدادپور تھانہ پر درج ہونے والی FIR No. 60/2014 میں شریف لاکھو نے مذکورہ صحافی اور سیاسی راہنمائوں پر ڈکیتی کا الزام عائد کیا ہے۔مقدمہ میں نامزد چوہدری خادم جٹ کو شہدادپور پولیس نے حیدرآباد جاتے ہوئے گرفتار کرکے عدالت میں چالان پیش کردیا۔عدالت نے ملزم کو دو دن کے ریمانڈ میں پولیس کے حوالے کردیا ہے۔رائو وسیم اختر پر مقدمہ درج کرنے پر صحافی برادری، تاجر برادری اور ایم کیو ایم کے کارکنان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
رائو وسیم اختر پر جھوٹا مقدمہ درج ہونے پر مرکزی چئیرمین ڈاکٹر محمد رفیق شیخ نے سندھ جرنلسٹ ویلفئیر فائونڈیشن SJWF کا ہنگامی اجلاس آج مرکزی آفس شہدادپور میں طلب کرلیا ہے جبکہ نیشنل پریس کلب سنجھورواور ٹریڈ یونین نے اپنے الگ الگ ہنگامی اجلاس طلب کرلئے ہیں جن میں اس حوالے سے ممکنہ طور پر سخت لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔صحافی برادری کا کہنا ہے کہ رائو وسیم اختر کو حق سچ لکھنے کی سزا دی جارہی ہے ۔مسلم لیگ (فنگشنل) کے راہنما چوہدری آصف اعجاز وڑائچ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ حکومتی جماعت ضلع سانگھڑ کی اہم سیاسی شخصیات نے درج کرایا ہے جو سراسر سیاسی انتقام ہے۔ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے اور سیاسی کارکنوں اور صحافی برادری کو ذدو کوب کرکے ضلع سانگھڑ کے عوام کے دلوں کو فتح نہیں کیا جاسکتا۔دوسری جانب باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ با اثرسیاسی شخصیات نے سنجھورو سے تعلق رکھنے والے مزید صحافیوں ، تاجروں مخالف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ضلع سانگھڑ کے مختلف تھانوں پر مزید جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد کئی صحافی، تاجر اور ایم کیو ایم اور فنگشنل لیگ سے تعلق رکھنے والے سیاسی عہدیداران اور کارکنان منظر عام سے غائب ہوگئے ہیں۔