تحریر : محمد مظہر رشید چودھری قارئین کرام ! ایک جملہ جو آپ نے بارہا سنا اور پڑھا ہوگا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے مجھے اس پر بحث کا نیا سلسلہ شروع نہیں کرنا کہ کیا واقعی صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون مانا جاتا ہے یا نہیں ؟ اور نہ ہی صحافت یااس کے معنی کیاہیں پر کچھ کہنا ہے بس میں تو آج اس شعبہ سے وابستہ اُن افراد کی بات کروں گا جو باقاعدہ صحافت کو عبادت سمجھ کر اللہ کی مخلوق کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں اِن میں سے چند درد دل رکھنے والوں نے اُن علاقائی صحافیوں کی فلاح اور بہتری کے لیے علم بلند کر رکھا ہے جو صحافت کے شعبہ سے وابستہ ہوکرقلم کی حرمت و تقدس کی خاطر ہر طرح کی صعوبتیں برداشت کرتے ہیں اور اُس کا سودا نہیں کرتے اگرچہ موجودہ دور میں پرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والے ہر صحافی کو ادارہ کی جانب سے سہ ماہی یا ششماہی کی بنیاد پر اشتہارات کی بکنگ کا کہا جاتا ہے جو بعض اوقات مطلوبہ تعداد میں نہ ہو سکنے پر ادارہ سے فارغ بھی ہوجاتا ہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے اِس بزنس پر بڑے بڑے ادارے بھی موجودہ دور میں صحافی کو رعایت دینے کے حق میں نہیں ہیں۔
اگر صحافیوں کے حقوق کے لیے بنائی گئی تنظیموں کو دیکھا جائے تو سینکڑوں تنظیموں کی لسٹ سامنے آجاتی ہے جن میں انٹرنیشل،نیشنل ،علاقائی ہیں سب اپنی اپنی جگہ مناسب کام کر رہی ہونگی مجھے جس تنظیم کے کام نے متاثر کیا اور آج کا کالم لکھنے پر مجبور کیا وہ ہے ریجنل یونین آف جرنلسٹس ،جسکا آغاز توساہیوال ڈویژن سے 10جون 2012کو ہوا جسکے پہلے مرکزی صدر پنجاب شفقت حسین گیلانی اور جنرل سیکرٹری عابد حسین مغل تھے اُن کابھر پور ساتھ دینے والوں میں رائے سجاد احمدخاں کھرل ،ڈاکٹر محمد زکریا چند دیگر دوست تھے، شفقت حسین گیلانی اور عابد حسین مغل نے اپنی صلاحیتوں کو بھر پور طریقہ سے بروئے کار لاتے ہوئے پورے پنجاب میں اِس تنظیم کو متعارف ہی نہیں کروایا بلکہ ہر تحصیل اور ضلع میں اس کے عہدیداران منتخب کر کے پنجاب کی سب سے بڑی صحافتی تنظیم کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی علاقائی صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم “ریجنل یونین آف جرنلسٹس “کے بارے سینئر ترین جرنلسٹ مجیب الرحمن شامی نے دنیا نیوز کے ٹی وی پروگرام میں کہا کہ “میں نے اتنی بڑی تعداد میں پنجاب بھر سے آئے علاقائی صحافیوں کا اجتماع نہیں دیکھا جس میں شامل نوجوانوں کی کثیر تعداد بھر پور جوش جذبہ سے موجود ہو” اِ س تنظیم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اِسکے سالانہ کنونشن پنجاب کے مختلف اضلاع میں منعقد ہوئے جن میں مجھے شریک ہونے کا بھی موقع ملا۔
پنجاب میں جھنگ ،ساہیوال ،لاھور، بہاول پور کے کنونشن کا آنکھوں دیکھا حال تو میں اپنے قارئین کو گزشتہ سالوں میں بتا چکا ہوں 2016میں ریجنل یونین آف جرنلسٹس پنجاب کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اِسکو ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کا نام دیا گیا اِ س وقت کشمیر ،خیبر پختون خواہ ،سندھ ، بلوچستان ،پنجاب کی ہر تحصیل وضلع میں اس کے علاقائی عہدیداران اور نمائندے موجود ہیں جن علاقوں میں ابھی باقاعدہ عہدیداران منتخب نہیں ہوسکے وہاں کے مقامی صحافیوں کو اعتماد میں لے کر جلد فیصلے کیے جانے کا عندیہ مرکزی صدر شفقت حسین گیلانی نے دیا ہے ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کے مرکزی صدر شفقت حسین گیلانی اور مرکزی جنرل سیکرٹری رائے سجاد احمد کھرل ہر تحصیل وضلع میں جاکر مقامی صحافیوں کو اعتماد میں لے عہدیداران کا اعلان کر رہے ہیں یہاں میں اِ نکے دست راست اور انتہائی سرگرم صحافی رہنما عابد حسین مغل کا ذکر ضرور کروں گا جن سے مشاورت ہر موقع پر کی جاتی ہے۔
گزشتہ دنوں ریجنل یونین آف جرنلسٹس کے نو منتخب عہدیداران ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کا ایک خوبصورت کنونشن رجانہ میں منعقد ہوا جس میں شرکت کی دعوت ریجنل یونین آف جرنلسٹس پنجاب کے جنرل سیکرٹری عابد حسین مغل نے مجھے دی جو کہ خود اس کنونشن کے مہمان خصوصی تھے قارئین کرام رجانہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کاایک اہم ٹائون ہے جوکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے پندرہ کلومیٹر کی مسافت پر ہے اِس کے مغرب میں فیصل آباد ،مشرق میں ملتان ،جنوب میںٹوبہ ٹیک سنگھ ، جبکہ شمال میںکمالیہ اور وہاڑی آتے ہیں قریب ترین چکوک میں 284GB,285GB,286GB,257GB آتے ہیں۔
پشاور تا کراچی موٹر وے کی انٹر چینج بھی اس کے قریب تعمیر کی جارہی ہے قارئین کرام !بات ہو رہی تھی ریجنل یونین آف جرنلسٹس کے نو منتخب عہدیداران ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے کنونشن کی جس میں صوبائی وزیرپنجاب کرنل ریٹائرڈ ایوب خاں مہمان اعزاز تھے جو کہ مقررہ وقت پر کنونشن میں پہنچے۔ہمارے وہاں پہنچنے پر رائے سجاداحمد خاں کھرل ،ڈاکٹرمحمد زکریا ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نو منتخب ضلعی عہدیداران خاص طور پر ہم سب کے میزبان بیوروچیف روزنامہ لبیک بدر آصف نے اپنی بھر پور محبتیں نچھاور کیں مرکزی دروازہ سے کنونشن کے پنڈال تک مقامی صحافیوںنے جس پر جوش طریقہ سے استقبال کیا وہ ہمیشہ یاد رہے گا کنونشن میں ریجنل یونین آف جرنلسٹس کے مقامی ضلعی عہدیداران نے حلف ِوفاداری بھی لی جسکو پنجاب کے صدر ڈاکٹر محمد زکریا نے احسن انداز سے سرانجام دیاتقریب کی خاص بات کشمیر کے عہدیدار اور خاص طور پر سندھ سے مرکزی رہنما مہر محمد وزیر کی آمد تھی جنھوں نے سندھ کا خاص تحفہ اجرک پیش کی میزبان بدر آصف کی جانب سے صحافیوں کواعزازی شیلڈز پیش کی گئیں اوکاڑہ سے پنجاب کے جنرل سیکرٹری عابد حسین مغل کے وفد میں میرے سمیت عرفان اعجاز چودھری ،اور چیچہ وطنی سے ہمارے وفد کا حصہ بننے والے ذیشان سندھو تھے۔
رائے سجاد حسین خاں کھرل نے خوبصورت لب و لہجہ میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دئے رجانہ کے ایک سینئرصحافی وانچارج رجانہ لائبریری پروفیسر ظفر پیرزادہ نے رجانہ میں قائم لائبریری کا کنونشن کے بعد وزٹ کرواتے ہوئے بتایا کہ موجودہ لائبریری کے بانی چوہدری عبدالرشید عصیم (مرحوم) ہیں جنھوں نے 1901میں عصیم پبلک لائبریری کی بنیاد رکھی جو کہ اس سے پہلے 1897میں قریبی چک میں چھوٹی سی عمارت میں بنائی گئی تھی 1933میں اس کی بنیاد رکھنے والے کی وفات کے بعد اس کا مکمل انتظام چوہدری عبدالرشید عصیم (مرحوم) کے پاس آگیا جنھوں نے اپنی علم دوست طبیعت کی وجہ سے ہزاروں کتب کا اضافہ کیا موجودہ لائبریری عصیم ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیر انتظام چلائی جارہی ہے جس میں تاریخی کتب کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے چوہدری عبدالرشید عصیم (مرحوم) کی 1994میں وفات کے بعدانکے بیٹوں محسن رشید چوہدری ،احسن رشید چوہدری ،ڈاکٹر احسان الرشید نے اسکا انتظام موجودہ انچارج پروفیسر ظفر پیرزادہ کے حوالہ کردیا جسکو اَب انتہائی احسن انداز میں پروفیسر ظفر پیرزادہ چلا رہے ہیں۔