نیو یارک (جیوڈیسک) صدر براک اوباما نے شام اور عراق میں برسر پیکار تنظیم ’’داعش‘‘ کی جانب سے امریکی صحافی اسٹیوین سوٹلوف کے قتل پر ردعمل میں کہا ہے کہ کسی صحافی کاقتل ناقابل قبول اقدام ہے لیکن امریکا کو اس طرح کے اقدامات سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
یورپی ملک ایسٹونیا میں خطاب کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو نقصان پہنچانے والے یاد رکھیں کہ ہم اپنے دشمن کو نہیں بھولتے، امریکی شہریوں کے قاتلوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ اس طرح کے اقدام امریکیوں کو مزید متحد کر رہے ہیں۔
داعش کے خاتمے کے لئے خطے کے تمام ممالک کا قریبی تعاون انتہائی ضروری ہے، امریکا عالمی برادری کو مشرق وسطیٰ میں داعش کے خطرے سے آگاہ کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کررہا ہے تاہم اس طرح کی حکمت عملی کے لئے وقت اور زیادہ کوششیں درکار ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ داعش نے گز شتہ روز وڈیو جاری کی تھی جس میں اسٹیوین سوٹلوف نامی مغوی امریکی صحافی کو قتل کرتے دکھایا گیا تھا جبکہ اس سے قبل گذ شتہ ماہ امریکی صحافی جیمز فولے کو بھی اسی طرح قتل کیا گیا تھا۔