کراچی : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے کراچی، حیدرآباد اور لاہور سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں صحافیوں، کیمرہ مین، فوٹو گرافرز اور میڈیا ورکرز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیلڈ میں کام کرنے والے محنت کشوں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم اور سکیریٹری جنرل امین یوسف نے اپنے بیان میں کہا کہ عامل صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے اور حکمراں چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔ گذشتہ ایک ہفتہ سے میڈیا میں پیدا کردہ حالات کی ذمہ دار وفاقی حکومت خصوصاـ پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو جس طرح سینسر شپ کے جال میں باندھا جا رہا ہے وہ انتہائی خطرناک ہوگا۔پی ایف یو جے نے میڈیا مالکان سے بھی کہا کہ وہ کسی بھی ایسی پاپندی کو یکسرمسترد کر دیں جس سے میڈیا کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہو۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ کو احتجاج کے دوران بعض عناصر نے کراچی ، حیدرآباد ، لاہور اور دیگر علاقوں میں میڈیا کو ایک بار پھر نشانہ بنایا۔ مشتعل افراد نے کراچی میں گرومندر پر واقع آج ٹی وی پر حملہ کیا اور ایکپریس ٹی وی کی ڈی ایس این جی کو نشانہ بنایا۔ اور میڈیا کے خلاف نعرے بازی کی۔ حیدرآباد میں بعض مشتعل افارد نے حیدرآباد پریس کلب میں گھس کر آگ لگائی اور توڑ پھوڑ کی وہاں موجود صحافیوں ، کیمرہ مین ، فوٹوگرافرز اور دیگر افراد نے بھاگ کر جان بچائی۔اس دوران چارصحافی اور فوٹوگرافرز بھی زخمی ہوئے ۔ لاہور میں پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم کو بعض مشتعل افراد نے اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے ساتھیوں کو مشتعل ہجوم سے بچانے کے لئے پہنچے۔ تشدد سے رانا عظیم سمیت متعدد صحافی زخمی ہو گئے۔
اسی حوالے سے لاہور پریس کلب کے صدرمحمد شہباز میاں ، نائب صدر عبدالمجیدساجد، سیکرٹری شاداب ریاض، جوائنٹ سیکرٹری زاہد گوگی، خزانچی ظہیر احمد بابراور اراکین گورننگ باڈی نے مشتعل مظاہرین کی جانب سے پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم، رپورٹرز اور کیمرہ مینوں پر تشدد کرنے، آج نیوز لاہور اور کراچی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے، ابتک نیوز اور دیگر میڈیا ہاؤسز کی ڈی ایس این جیز کو نقصان پہنچانے اور حیدر آباد پریس کلب پر حملہ و توڑ پھوڑ کرنے کی سخت مذمت کی ہے ۔ صدر پریس کلب محمد شہباز میاں نے کہا ہے کہ حکومت اور پیمرا کے غلط فیصلوں اور پالیسیوں سے پاکستان بھر میں صحافیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ حکومت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے اور صحافی انتہائی مشکل حالات میں بھی اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی تنظیموں کے قائدین کی بھی زمہ داری ہے کہ اپنے کارکنان کوقانون ہاتھ میں نہ لینے دیں اور انہیں پر امن رکھیں۔ ان واقعات کے بعد پنجاب یونین آف جرنلسٹس کا ہنگامی اجلاس صدر شہزاد حسین بٹ کی سربراہی میں ہوا جس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیمرا اور حکومت کو آزادی اظہار پر قدغن لگانے سے پہلے اپنے اندر بھی جھانک لینا چاہئے کہ سوشل میڈیا پر ہر طرح کی آزادی ہے جبکہ ٹی وی چینلز کو دبایا جا رہا ہے اور اس کی سزا کارکن صحافی بھگت رہے ہیں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ایف یو جے ، لاہور پریس کلب اور پی یو جے سمیت تمام صحافتی تنظیمیں 5 مارچ، بروز ہفتہ2:00 بجے دوپہر لاہور پریس کلب کے باہر صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز پر حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔