صحافیوں کے ملزمان کی عدم گرفتاری اور لواحقین کو معاوضہ نہ ملنے کے خلاف سبی پریس کلب نے احتجاجی شیڈول کا اعلان

سبی (محمد طاہر عباس) بلوچستان میں شہید ہونے والے صحافیوں کے ملزمان کی عدم گرفتاری اور لواحقین کو معاوضہ نہ ملنے کے خلاف سبی پریس کلب نے احتجاجی شیڈول کا اعلان کر دیا احتجاج میں بھوک ہڑتال ،شٹر ڈائون ہڑتال اور پریس کلب کی تالہ بندی،احتجاجی مظاہروں کے فیصلے کا اعلان کردیا اس سلسلے میں سبی پریس کلب کا ایک اہم اجلاس زیر صدار ت حاجی محمد جان مری ہوا اجلاس میں سرپرست اعلیٰ ملک اکرم بنگلزئی ،سینئر نائب صدر ناشاد بلوچ،جنرل سیکریٹری دین محمد مری، سینئر جوائنٹ سیکریٹری ریاض ندیم نیازی، سابق صدر سلیم گشکوری،ڈاکٹر عباس علی، مظہر بیگ، قاسم شاہ ،اعجاز شاہ، میاں یوسف، جاوید رند، موسیٰ گشکوری، افضال رضا، جمال انس ،طاہر عباس، افروز گشکوری ،ارشاد خلجی ، جاوید بھٹی، طاہر علی شاہ،سعید الدین طارق ،رحمت اللہ سومرو، امتیاز شاہ، جلال چانڈیہ، حدث خان مری،یار علی گشکوری، کامران احمد،غلام رسول گوپانگ ،رئیس یوسف علی، محمد انور سومرو،و دیگر صحافیوں نے شرکت کی اجلاس میں کوئٹہ میں شہید ہونیوالے صحافیوں ارشاد مستوئی ،عبدالرسول خجک ،محمد یونس، کے ملزمان کی عدم گرفتاری اور لواحقین کو معاوضہ نہ ملنے کے خلاف ایک احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق مورخہ 18ستمبر بروز جمعرات سے سبی پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا جائے گا جس میں روزانہ کی بنیاد پر چار صحافی بھوک ہڑتال میں شرکت کریں گے جبکہ تمام صحافی پابندی کے ساتھ بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود ہونگے اور اس کے علاوہ 26ستمبر بروز جمعہ کو شہر بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال او ر تمام سیاسی ،سماجی ،عوامی جماعتوں اور تنظیموں کے تعاون سے ایک گرینڈ احتجاجی ریلی بوقت چار بجے سبی پریس کلب سے نکالی جائے گی جو کہ شہر کے مختلف شاہرائوں سے ہوتی ہوئی سبی پریس کلب کے سامنے جلسہ منعقد کریں گے اجلاس میں مختلف اخبارات اور ٹی وی نیوز چینلز پر پابندیوں کی بھی شدید مذمت کی گئی اور صوبے بھر کے صحافیوں فوری سیکیورٹی فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا اجلا س میں سبی پریس کلب کے صحافیوں نے شہید ہونے والے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ہم صوبائی دارلحکومت کے صحافیوں سمیت لواحقین کے حقوق کے حصول تک ان کے شانہ بشانہ ہونگے انہوں اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے شہید ہونے والے صحافیوں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور لواحقین کو معاوضہ نہ ملنے کے خلا ف حقوق کے حصول تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا انہوں نے کوئٹہ کے صحافتی تنظیموں کو بھی اپنے تعاون کا مکمل یقین دلایا انہوں نے کہا کہ دراصل یہ صحافی کوئٹہ کے نہیں بلکہ اندرون بلوچستان کے باشندے تھے اجلاس میں قبل ازیں28 سے زائد شہید ہونے والے صحافیوں کے لواحقین کے ساتھ بھی مکمل اظہار یکجہتی اور ہمدردی کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ موجودہ احتجاجی تحریک میں ان شہید ہونے والے صحافیوں کے ملزمان کی بھی گرفتاری کے مطالبے کو شامل کیا جائے تاکہ بلوچستان سمیت ملک بھر کے صحافیوں کو تحفظ کا یقین ہوسکے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سبی(محمد طاہر عبا س)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما و صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفے خان ترین نے سبی پریس کلب میں صحافیوں کی جانب سے دی جانے والی پارٹی میں شرکت کی اور صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں صوبے کے ان تمام صحافیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق اور سچائی کی آواز بن کر ظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیااور وہ دن دور نہیں جب ان شہدا ء کے قاتل منظر عام پر آئیں گے انہوں نے کہا کہ یقینا موجودہ دور میں صحافی مظلوم کی آواز بن کر یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے مرحوم نہیں ہونگے لیکن مجھے یقین ہے کہ ظلم و بربریت کا یہ دور بہت جلد ختم ہوگا اور سچ اور حق کی فتح ہوگی انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی شہادت پر ہماری پارٹی سمیت وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی افسردہ ہیں اور وہ اس واقع کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور بہت جلد تینوں شہید ہونے والے صحافیوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا مجھے سبی پریس کلب میں آنے کے بعد اس بات کا یقین ہوا ہے کہ صحافی حق اور سچائی کا دامن ہرگز نہیں چھوڑیں گے اس موقع پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما حاجی احمد خان لونی ،ملک سرور مرغزانی ،ملک فقیر محمد،سید نور احمد شاہ، چیف آفیسر محمد خان سیلاچی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈھاڈر آزاد خان خجک ،لیویز رسالدا شہبا ز خان باروزئی، ایڈووکیٹ عنایت اللہ مرغزانی ، و دیگر بھی موجود تھے صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اگر سبی پریس کلب کے صحافی کوئی بھوک ہڑتالی کیمپ لگاتے ہیں تو میری حاضری اس کیمپ اور ریلی میں شامل کی جائے کیونکہ ہماری سیاسی جاعت بھی ظلم اور بربریت اور شہیدوں کی جماعت ہے ہم بھی استعماری قوتوں کے خلاف اپنی آواز بلند کیے ہوئے ہیں مجھے انہتائی دکھ ہوتا ہے جب شعبہ صحافت سمیت مختلف اخبارات، اور ٹی وی چینلز کے اداروں کی بندش یا ان پر پابندیاں عائد کی جاتی ہیں ہم اس طرح کے عمل کی ہر سطح پر آواز بلند کرتے ہین کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ چینل کی بندش نہیں بلکہ حق اور سچ کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش ہے مجھے معلوم ہے کہ صحافی حضرات کس طرح کی زندگی گزار رہے ہیں میں صحافیوں کے تمام مسائل کو صوبائی کابینہ اور وزیر اعلیٰ کو آگاہ کروں گا انہوں نے کہا کہ آج اس ملک میں اسطرح کے لوگوں کا جنم ہوا ہے جو کہ پاکستان کی ریاست اور آئین کو بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں انہوں نے کہا کہ میں صوبے کے صحافیوں کی سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے وزیر اعلیٰ سے خصوصی طور پر بات کروں گا قبل ازیں پریس کلب کے سرپرست اعلیٰ ملک اکرم بنگلزئی ،صدر محمد جان مری ،سابق صدر سلیم گشکوری، ودیگر نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ آج سبی پریس کلب سمیت پورے ملک کے پریس کلبز کے صحافی سوگوار ہیں کیونکہ صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں آن لائن کے بیوروچیف ارشاد مستوئی ،عبدالرسول خجک ،محمد یونس سمیت تین صحافیوں کو جس بے دردی سے شہید کیا گیا ہے یہ انہتائی قابل مذمت عمل ہے انہوں نے کہا کہ آج شہدا کے لواحقین صوبائی حکومت کی سرد مہری اور خاموشی پر تشویش کا شکار ہیں اور گزشتہ ایک ماہ سے صوبائی دارلحکومت سمیت اندرون بلوچستان کے صحافی سراپا احتجاج ہیں مگر دکھ اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اب تک شہداء کے قاتل کی ناہی نشاندہی اور گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے ظلم کی انتہا یہ ہے کہ ان کے لواحقین کو کسی قسم کی امداد نہیں کی گئی ہے انہوں نے صوبائی حکومت اور وزراء کی جانب سے لواحقین کے گھروں پر تعزیت نہ کرنے کے عمل کی بھی شدید مذمت کی۔

Sibi Press Club

Sibi Press Club