کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے سیکیورٹی گارڈز اور صحافیوں پر تشدد کیس میں آئی جی اور اے آئی جی سمیت 14 افسران کے معافی نامے مسترد کرتے ہوئے انہیں ملزم قرار دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے ذوالفقار مرزا کے ساتھیوں اور صحافیوں پر تشدد کیس کا تحریری فیصلہ سناتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر، ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ، ڈی آئی جی ساؤتھ ڈاکٹر جمیل اور ایس آئی یو کے ایس ایس پی میجر سلیم سمیت 14 افسران کی جانب سے جمع کرائے گئے معافی نامے پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے مسترد کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقار مرزا اور صحافیوں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کر نے پر آئی جی سندھ سمیت 14 افسران کو ملزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام ملزمان پر 25 نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 3 مئی کو ذوالفقار مرزا کی سندھ ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے ذوالفقار مرزا کے ساتھیوں اور صحافیوں کو احاطہ عدالت میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کا سندھ ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔