صحافیوں، کالم نویسوں اور لکھاریوں کو انتظامیہ سیکیورٹی دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ محمد عتیق الرحمن

Muhammad Atiq ur Rehman

Muhammad Atiq ur Rehman

فیصل آباد : ریاست کے چوتھے ستون کے افراد دہشت گردی و بدمعاشی کے سائے تلے جی رہے ہیں۔ صحافیوں، کالم نویسوں اور لکھاریوں کو انتظامیہ سیکیورٹی دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا کے لوگ جان جوکھم میں ڈال کر ظالموں کے ظلم کا پردہ فاش کرتے ہیں لیکن انتظامی ادارے خصوصاََپولیس صحافی برادری کو تحفظ دینے کی بجائے بدمعاشوں، دہشت گردوں اور وڈیروں کی حمایت کرتی ہے۔

پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ کے وفاقی جوائنٹ سیکرٹری محمد عتیق الرحمن نے گذشتہ رات مسلم گنج ،مزنگ لاہورمیں پی ایف سی سی پنجاب کے جوائنٹ سیکرٹری نسیم الحق زاہدی کے گھر میں ہونے والے واقعہ کے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ نسیم الحق زاہدی ایک کالم نگار ہیں اور ان کی دوسری کتاب کی عنقریب تقریب رونمائی ہونے والی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی دوائی کھا کر سورہے تھے کہ کچھ اوباش نوجوان حسب معمول بغیر سائلنسرموٹر سائیکلوں پر سوار محلے میں اودھم مچارہے تھے ۔زاہدی کے سمجھانے پر انہیں گندی غلیظ گالیاں دیں۔

کچھ دیر بعد 40سے 50کے قریب غنڈے اسلحہ سے لیس ان کے گھر کا دروازہ زبردستی کھول کر اندر گھس گئے ۔باپردہ خواتین پر اسلحہ تان کر انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے لگے اور کہنے لگے کہ پولیس ہماری غلام ہے اورمیں شیخ تنویر ڈائریکٹر انٹی کرپشن ہوں ۔نسیم الحق زاہدی کے ایمرجنسی پولیس کو کئی بار کال ملانے کے بعد سادہ لباس میں ایک پولیس والا آیا اور غنڈوں کے ساتھ گپ شپ کرنے لگا ۔تھوڑی دیر بعد باوردی پولیس والا آیا۔

تھانے میں بھی ملزمان سرعام قتل اوراغواجیسی سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے۔ پولیس نے نسیم الحق زاہدی سے رشوت لے کر صلح کرنے کا مشورہ دیا جو مجبوراََمانناپڑا۔اس سے پہلے بھی اوباش لڑکے محلے میں کھڑے ہوکر خواتین پر آوازیں کستے اور خواتین کو تنگ کرنا ان کا وطیرہ ہے ۔اس سے پہلے بھی نسیم الحق زاہدی کو ہراساں کیا جاچکا ہے۔

تھانے میں لے جاکر قتل کی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور انہیں مجبور کیا جاتا ہے کہ رشوت دے کر اپنی جان چھڑوائیں ۔محمد عتیق الرحمن نے کہا کہ کالم نگاروں ،صحافیوں نے اس واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے اوروزیراعلیٰ میاں شہباز شریف وآئی جی پنجاب سے مطالبہ کیاہے کہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نسیم الحق زاہدی کو ہراساں کرنے، ان کے گھر داخل ہوکر خواتین سے بدتمیزی کرنے اوررشوت کا بازار گرم کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے ۔کیا کسی شریف شہری کے گھر میں زبردستی گھس آنا کسی دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا؟

جاری کردہ : وفاقی جوائنٹ سیکرٹری پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ
محمد عتیق الرحمن ،کالم نگار اردونیوز (سعودی عرب ) و روزنامہ جسارت (کراچی)
03005098643