حیدرآباد (جیوڈیسک) حیدرآباد جئے سندھ قومی محاذ کا سندھ میں پانی کی قلت کے خلاف احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ دو روز سے جاری ہے، حیدرآباد اور نواب شاہ کے بعد نوشہرو فیروز میں قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جارہا ہے، طویل دھرنے کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
سندھ میں پانی کی قلت اور مجوزہ کالاباغ ڈیم کے خلاف جئے سندھ قومی محاذ کی جانب سے پیر سے دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔، دھرنے کی قیادت چیئرمین جسقم صنعان قریشی اور سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر نیاز کالانی کررہے ہیں۔ احتجاج کے پہلے مرحلے میں جسقم کے رہ نماوں اور کارکنوں نے حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دیا، جو 18 گھنٹے بعد ختم کیا گیا۔
منگل کی دوپہر ایک بجے جسقم کے کارکنوں نے نواب شاہ میں سکرنڈ بائی پاس پر دھرنا دیا، اس موقع پر جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے جسقم کے رہ نماوں کا کہنا تھا کہ پنجاب سندھ کے پانی پر قبضہ کر کیسندھ کی زمینیں بنجر کرنا چاہتا ہے۔ سکرنڈ بائی پاس پر جسقم کا دھرنا 23 گھنٹے جاری رہا۔
جس کے باعث قومی شاہراہ پر ٹریفک کی طویل قطاریں لگ گئیں، اور سندھ پنجاب کے درمیان ہر قسم کی ٹریفک معطل رہی۔ طویل دھرنے سے مسافروں، ڈرائیوروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تیسرے مرحلے میں نوابشاہ کے بعد جسقم نے نوشہرو فیروز میں ہالانی کے مقام پر قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے۔