اسلام آباد (جیوڈیسک) جبکہ غداری کیس میں خصوصی عدالت نے استغاثہ کی استدعا منظور کرتے ہوئے مشرف کے وکلاء کو تحقیقاتی رپورٹ کے مکمل ریکارڈ کی فراہمی کیلئے 28 مئی تک مہلت دیتے ہوئے سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی۔ جمعہ کے روزججز نظر بندی کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج عتیق الرحمن نے کی۔ فاضل جج کے استفسار پر پرویز مشرف کے معاون وکیل صفدر جاوید نے بتایا کہ مشرف بیمار ہیں اور ان کو سکیورٹی خدشات کا بھی سامنا ہے۔
جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی پھر وہ کیوں پیش نہیں ہو رہے ۔ صفدر جاوید نے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق فرد جرم عائد ہونے کے بعد ملزم کو حاضری سے استثنیٰ مل سکتا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے پرویز مشرف کو ایک روز کے لیے حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا اور سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی گئی۔ صحافیوں کے کمرہ عدالت میں آنے اور باہر جانے کے باعث عدالت نے سماعت کے دوران تمام صحافیوں کے کمرہ عدالت میں داخلے پر پابندی عائد کر دی اور پولیس کو اس پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔
دوسری جانب عدالت کے احکامات کے باوجود تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے گاڑیوں اور پٹرول کی کمی کو وجہ بنا کر پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش کو سکیورٹی فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔ دریں اثناء غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3 رکنی عدالت نے کی۔ سماعت کے دوران استغاثہ کی ٹیم کے ایک وکیل نصیرالدین نیئر نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف کی مزید دستاویزات فراہم کرنے کی درخواست وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو بھجوا دی ہے تاہم اس کا ابھی جواب نہیں ملا لہذا دستاویزات دینے کے لئے مزید وقت دیا جائے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ تاخیر اب آپ کی طرف سے ہو رہی ہے وکیل صفائی کی طرف سے نہیں، آپ 28 مئی تک دستاویزات دے دیں جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی۔