اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج سہیل اکرام نے ججز نظر بندی کیس میں پرویز مشرف اور ان کے وکیل کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
فاضل جج کا کہنا ہے ملزم کے ہائی پروفائل ہونے سےکوئی غرض نہیں ، تمام کیسز کی سماعت برابری کی سطح پر ہوتی ہے۔ عدالت پرویز مشرف کو ستائیس فروری کو دوبارہ طلب کر لیا ۔ پرویز مشرف کیخلاف ججز نظر بندی کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج سہیل اکرام نے کی ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں آئندہ سماعت پر ایڈووکیٹ الیاس صدیقی پیش ہو جائیں گے۔
پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش نے کہا کہ پرویز مشرف کو پچیس مرتبہ حاضری سے استثنی مل چکا ہے آج بھی استثنی کی درخواست کےساتھ میڈیکل رپورٹ منسلک نہیں ، ہم تو عدالت پیش ہو کر تھک چکے ، ملزم پیش نہیں ہو رہا ۔ ملزم پرویز مشرف اور ان کے وکیل کی عدم حاضری پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ملزم اگر ہائی پروفائل ہے تو عدالت کو اس سے کوئی غرض نہیں ، تمام کیسز کی سماعت برابری کی سطح پر ہوتی ہے ، کسی کو کوئی رعایت نہیں ، استثنیٰ کی درخواست پر وکیل صفائی بحث نہیں کریں گے تو پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے ، حاضری سے استثنی کی درخواست کو اتنے عرصے تک التوا میں نہیں رکھا جاسکتا ، انسداد دہشتگردی عدالت نے پرویزمشرف کی طلبی کا حکم برقرار رکھتے ہوئے ملزم کی استثنیٰ کی درخواست پربحث کے لیے آخری موقع دے دیا۔ کیس کی سماعت ستائیس فروری تک ملتوی کر دی گئی۔