اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خرانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جو ڈیشل کمیشن میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کی شمولیت کی بات حیران کن ہے، کمیشن میں ایجنسیوں کے لوگ نہیں جج ہوتے ہیں، جنہیں عدالت مقرر کرتی ہے، تحریک انصاف چاہے تو حکومت بات چیت کیلئے تیار ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آئین اورقانون میں رہتے ہوئے تحریک انصاف کی بات مانیں گے، ہم نے کبھی مذاکرات معطل نہیں کئے، بات چیت کیلئےتیار ہیں ، حکومت کمیشن کیلئے ججوں کے نام تجویز نہیں کر سکتی، عدالت نے جیسے ہی نام دئیے فوراً نوٹیفکیشن جاری کردینگے۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ انتخابات صاف و شفاف ہوئے، عالمی مبصرین نے2013 کے انتخابات کو شفاف قرار دیا،ملکی معیشت دوبارہ بہتری کی جانب گامزن ہے،پاکستان روز بروز مضبوط سے مضبوط تر ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنوں سے پاکستان کی معیشت کو بہت نقصان ہوا ہے،دھرنوں سے سرمایہ کاروں کا پاکستان پراعتماد مجروح ہوا ہے۔ پاکستان میں جنگل کا قانون نہیں کہ جس کا جوجی چاہے کر لے، حکومتی ٹیم نے تحریک انصاف کے ساتھ 15 ملاقاتیں کی، جن حلقوں میں نتائج چیلنج کیے جاتے ہیں انکا ریکارڈ زیادہ احتیاط سے رکھا جاتا ہے، پی ٹی آئی کی طرف سے انتخابی اصلاحات میں مثبت شراکت کو خوش آمدید کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے،اسٹاک مارکیٹ بہتر ہورہی ہے، دھرنوں کے باعث او جی ڈی سی ایل کی مطلوبہ پیشکش نہیں ملیں۔