اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کے دوران کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام میں کچھ شقوں کے حوالےسے پچیدگیاں موجود ہے جس کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے 3 نکات پر معاملات طے ہونا باقی ہے ایک جگہ انگوٹھا نہ ہونا اور سیاہی درست نہ ہونا ملک میں دوبارہ انتخابات کی وجہ نہیں بن سکتا۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور آئی ڈی پیز کے 35 کروڑ ڈالر دینے سے انکار نہیں کیا معاملہ کانگریس کی منظوری سے منسلک ہے۔ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے دہشت گردوں کے کافی حد تک ٹھکانے تباہ کر دئیے ہیں۔
بھارتی جارحیت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں کسی اہم غیرملکی شخصیت نے پاکستان یا بھارت کا دورہ کرنا ہوں تو بھارت سرحدوں پر کشیدگی بڑھا دیتا ہے۔ اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ دسمبر کے اختتام پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا پندرہ ارب ڈالر کا ہدف پورا کر لیا۔ شرح نمو کا پانچ اعشاریہ ایک فیصد کا ہدف پورا کرے گے۔
پاکستان نے کئی سال کے بعد مرکزی بنک کے پاس تین سال کے زرمبادلہ ذخائر موجود ہونے کی شرط پوری کر لی ہے۔ پہلی مرتبہ آئی ایم ایف نے ملکی معیشت کے پانچ جائزے مکمل کئے جبکہ جلد ہی چھٹا معاشی جائزہ بھی مکمل ہو جائے گا۔