اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہنا تھا کہ 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے بااختیار جوڈیشل کمشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔
ہمیں حکومت کی مرضی کا جوڈیشل کمشن قبول نہیں ہے۔ اگر حکومت نے بااختیار جوڈیشل کمشن نہ بنایا تو سڑکوں پر نکلیں گے اور حکومت کیلئے کام کرنا ناممکن بنا دیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے سانحہ پشاور کی وجہ سے دھرنا ختم کیا تھا۔
دہشتگردی کیخلاف جنگ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے لیکن اگر بااختیار جوڈیشل کمشن نہ بنا تو اس کا ملک جو بڑا نقصان ہوگا۔ ہر حلقے میں فراڈ سامنے آرہا ہے۔ تحقیقات کیلئے بااختیار جوڈیشل کمشن بنایا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ ثبوت تھیلوں میں موجود ہیں۔ لاہور کے حلقہ 122 میں کمشن کی رپورٹ کے مطابق 34 ہزار 376 ووٹ جعلی نکلے۔ کمشن کی رپورٹ کے مطابق 1396 کائونٹر فائل نہیں تھے جبکہ 20 پولنگ سٹیشنوں پر سیریل نمبرز غلط لکھے گئے تھے اور 128 پولنگ سٹیشنوں پر فارم 14 اور 15 نہیں تھے۔
کمشن رپورٹ کے مطابق ثابت ہوگیا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔ جوڈیشل کمشن کی رپورٹ سے پتا چلا کہ پوری حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ایاز صادق گزشتہ ڈیڑھ سال سے سٹے آرڈر کے پیچھے چھپے بیٹھے ہیں۔ ڈیڑھ سال محنت کے بعد یہاں تک پہنچے ہیں۔ دھاندلی شدہ الیکشن میں جیتنے والا سپیکر قومی اسمبلی کو کیسے چلا رہا ہے۔
ایاز صادق کے پاس اب کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔ اان کا کہنا تھا کہ 18 جنوری کو دھرنا کنونشن میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرونگا۔