اسلام آباد (جیوڈیسک) جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے اگر کمیشن کے حوالہ سے بحث و مباحثہ بند نہ ہوا تو کارروائی ان کیمرا ہو گی۔
پی ٹی آئی کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا انہیں ان کیمرہ کارروائی پر کوئی اعتراض نہیں۔ پیپلز پارٹی کے وکیل اعتزاز احسن نے استفسار کیا طریقہ کار طے کرنے کی کارروائی بند کمرے میں ہو گی یا مکمل شنوائی؟۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا پر کمیشن سے متعلق بہت پروگرام ہو رہے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کا طریقہ کار کیا ہو گا اس کا فیصلہ ان کیمرا میٹنگ میں کیا جائیگا جس کے بعد چیف جسٹس نے تمام جماعتوں کے نمائندہ وکلا کو اپنے چیمبر میں بلا لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بند کمرے میں گواہوں کو پیش کرنے اور ان کے کردار کے حوالہ سے طریقہ کار طے کیا گیا۔ سیاسی جماعتوں کو گواہوں کی فہرست دوبارہ عدالت میں جمع کرانا ہو گی۔ منگل پانچ مئی کو سیاسی جماعتوں کے ثبوت کے حوالے سے بات ہو گی۔ تحریک انصاف کے شواہد پر مسلم لیگ ن جرح کرے گی۔