اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ بار نے جوڈیشل کمیشن اور سوموٹو کیسوں سے متعلق آئین میں ترمیم کیلئے بل کا ڈرافٹ پارلیمنٹ کو بھجوا دیا۔
سپریم کورٹ بار کے صدر علی ظفر کی جانب سے پارلیمنٹ کو بھجوائے گئے بل کے ڈرافٹ میں آرٹیکل 184،182 اور 175 اے میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں ، بل کے ڈرافٹ میں کہا گیا کہ سو موٹو کیسز میں اپیل کا حق دے کر فیصلے کی اپیل لارجر بینچ میں کی جائے اور کیس کا فیصلہ کرنے والے بینچ کو اس کا حصہ نہ بنایا جائے۔
ترمیمی بل میں مزید کیا گیا ہے کہ صدر سپریم کورٹ بار اور ہائی کورٹ بار کو ججز تعیناتی کے جوڈیشل کمیشن کا حصہ بنایا جائے ، پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن سے متعلقہ درخواستوں کو ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ نہ سنے اور جوڈیشل کمیشن کی کاروائی کو پبلک رکھا جائے۔
سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانی ہو تو ایڈہاک ججز کے بجائے مکمل طریقہ کار کے تحت ہائی کورٹ سے ججز کو لایا جائے۔