کراچی (جیوڈیسک) عائشہ منزل پر تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے وزیراعظم بننے کا لالچ نہیں ہے۔ میں نیا پاکستان بنانے کا خواب لئے کراچی آیا ہوں لیکن میرا خواب آپ کی مدد کے بغیر پورا نہیں ہو سکتا۔
کراچی کے عوام 23 اپریل کو عمران اسماعیل اور نئے پاکستان کے حق میں ووٹ ڈالیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کراچی میں امن کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔ 1995ء تک سیاست اور تجارت میں آگے رہنے والا شہر آج بدامنی کا شکار ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں مہاجروں کے نام پر سیاست کی جاتی ہے۔ اس شہر میں لسانیت کے نام پر آگ لگائی گئی۔ متحدہ کے قائد الطاف حسین اگر میری تقریر سن رہے ہیں تو بُرا نہ منائیں لیکن تاریخ میں کبھی ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی سیاسی پارٹی کا لیڈر باہر بیٹھا ہو۔
کل اتفاق سے ان کی تقریر سنی، الطاف حسین کبھی گانا گاتے ہیں تو کبھی رونے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمشن کے فیصلے کے بعد اسی سال الیکشن ہوگا اور تحریک اںصاف جیتے گی۔ کراچی کے جلسے میں تحریک انصاف کے مختلف رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
این اے 246 سے امیدوار عمران اسماعیل نے ایم کیو ایم سے سوال پوچھے کہ کیا کوٹہ سسٹم ختم ہو گیا؟ کیا لینڈ مافیا اور چائنا کٹنگ ختم ہو گئی؟ کیا بہاری واپس آ گئے اور کیا کراچی میں امن آ گیا ؟۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کو یرغمال بنائے رکھا۔
میری سیاسی آنکھ الیکشن میں کامیابی دیکھ رہی ہے۔ کراچی کے عوام پتنگ کا بو کاٹا کر دیں گے۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ عمران خان روشنی کی کرن ہیں۔ عوام بلے پر مہر لگائیں۔ سب کو اکھٹا کرکے نیا پاکستان بنائیں گے۔
فیصل واڈا نے کہا کہ کراچی سے دہشتگردی کی سیاست ختم کرنا ہوگی۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔