اسلام آباد (جیوڈیسک) اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ اس بات کا تعین کرنا ضروری ہے کہ عدالت نیب کی تحقیقات میں مداخلت کر سکتی ہے یا نہیں، سپریم کورٹ کوئی بادشاہ نہیں جو چاہے کرے۔
سپریم کورٹ میں اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نیب کا موقف ہے کہ عدالت اس کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتی،یہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے۔
یہ تعین کرنا ضروری ہے کہ عدالت نیب کی تحقیقات میں مداخلت کر سکتی ہے یا نہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت مقدمہ جاری رکھ کر دوبارہ شنوائی کا اختیار رکھتی ہے۔
اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم آئین اور قانون کے پابند ہیں، عدالت نے اٹارنی جنرل اور پراسیکیوٹر نیب کو اپنی معروضات تحریری شکل میں جمع کرانے کی ہدایت کی، کیس کی سماعت اٹھائیس جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔